نیب ایگزیکٹو بورڈ کا فاٹا میں 22کلو میٹر روڈ کی تعمیر

میں9کروڑ روپے کی رشوت،گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور انسٹا فون کی طرف سے پی ٹی اے کو بقایا جات ادا نہ کرکے قومی خزانے کو ساڑھی21ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کی انکوائریوںکو تحقیقات میں تبدیل کرنے کا فیصلہ وزارت داخلہ کی کو آپریٹو سوسائٹی کی انتظامیہ اور مختلف 6شوگر ملز سمیت دیگرکرپشن شکایات پر 11انکوائریاں شروع کرنے کی منظوری تمام افسران کرپشن شکایات، انکوائریوں اور تحقیقات کو قانون کے مطابق انجام دیتے ہوئے میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائیں، نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری کا اجلاس سے خطاب

منگل 15 اگست 2017 20:25

نیب ایگزیکٹو بورڈ کا فاٹا میں 22کلو میٹر روڈ کی تعمیر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اگست2017ء) قومی احتساب بیورو(نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے فاٹا میں 22کلو میٹر روڈ کی تعمیر میں9کروڑ روپے کی رشوت،گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور انسٹا فون کی طرف سے پی ٹی اے کو بقایا جات ادا نہ کرکے قومی خزانے کو ساڑھی21ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کی انکوائریوںکو تحقیقات میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزارت داخلہ کی کو آپریٹو سوسائٹی کی انتظامیہ اور مختلف 6شوگر ملز سمیت دیگرکرپشن شکایات پر 11انکوائریاں شروع کرنے کی منظوری دی ہے، چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ تمام افسران کرپشن شکایات، انکوائریوں اور تحقیقات کو قانون کے مطابق انجام دیتے ہوئے میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائیں، نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔

(جاری ہے)

منگل کو نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت ہوا۔ نیب بورڈ نے کرپشن شکایات پر 11انکوائریاں شروع کر نے کی منظوری دی جبکہ 3انکوائریوں کو تحقیقات میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔وزارت داخلہ کی ایمپلائز کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کی انتظامی کمیٹی کے راجہ علی اکبر اور دیگر کے خلاف کرپشن شکایات پر انکوائری ہو گی، راجہ علی اکبر نے انتظامی کمیٹی سے زیادہ زمین کی رقم لے کرکم زمین فراہم کی، جس سے قومی خزانے کو 14کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

یونیورسٹی آف پنجاب کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور عوام سے دھوکہ دہی پر انکوائری ہو گی۔ میپکو افسران کی طرف سے اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے قومی خزانے کو 5کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے پر انکوائری ہو گی۔ سرکاری ٹھیکیدارعبدالغفار میمن کے بینک اکائونٹ میں 5کروڑ روپے کی مشتبہ ٹرانزیکشن پر انکوائری ہو گی، یہ انکوائری سٹیٹ بینک آف پاکستان کی شکایت پر شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نجی کمپنی ایرولوبہ کی انتظامیہ کے خلاف ممنوعہ سامان ایوی ایشن ڈویژن کی بجائے اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے پر انکوائری ہو گی، مذکورہ کمپنی نے قومی خزانے کو 2ارب 37کروڑروپے کا نقصان پہنچایا۔6مختلف شوگر ملز کے خلاف فنڈز میں خرد برد پر انکوائریاں ہوں گی، ان شوگر ملز میں عبداللہ شوگر ملزلاہور، عبداللہ شوگر ملز دیپالپور، ٹی ایم کے شوگر ملز کراچی، سیری شوگر ملز کراچی، تاندیانوالہ شوگر ملز لاہور اور حسیب وقاص شوگر ملز لاہور شامل ہیں۔

فاٹا میں 22کلو میٹر بارنگ روڈ کی تعمیر میں رشوت اورکمیشن حاصل کرنے پر شیلادیہ ایسوسی ایٹس کی انتظامیہ کے خلاف جاری انکوائری کو تحقیقات میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس کیس میں ٹھیکیداروں سے رشوت لے کر قومی خزانے کو 9کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر جاری انکوائری کو بھی تحقیقات میں بدلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس کیس میں غیر قانونی پلاٹوں کی الاٹمنٹ کر کے قومی خزانے کو ساڑھے چار کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔

انسٹا فون کی طرف سے پی ٹی اے کو بقایا جات ادا نہ کرکے قومی خزانے کو ساڑھی21ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کی انکوائری کو بھی تحقیقات میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔بورڈ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ تمام افسران کرپشن شکایات، انکوائریوں اور تحقیقات کو قانون کے مطابق انجام دیتے ہوئے میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائیں، نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔