سابق وزیراعظم63-62 پیپلز پارٹی کے خلاف استعمال کر نا چا ہتے تھے مگر وہ خود اس شق میں پھنس گئے،حاجی میر علی مدد جتک

آئین میں ترمیم کے لئے ن لیگ کا ساتھ نہیں دے سکتے پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں نے اٹھارویں ترمیم کے دوران اس شق کو ختم کر رہے تھے، پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر کی ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت

منگل 15 اگست 2017 22:22

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر حاجی میر علی مدد جتک نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم63-62 پیپلز پارٹی کے خلاف استعمال کر نا چا ہتے تھے مگر وہ خود اس شق میں پھنس گئے آئین میں ترمیم کے لئے ن لیگ کا ساتھ نہیں دے سکتے پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں نے اٹھارویں ترمیم کے دوران اس شق کو ختم کر رہے تھے کہ نوازشریف نے اس کی مخالفت کی کیونکہ سابق وزیراعظم اس شق کو زرداری کے خلاف استعمال کر نا چاہتے تھے وہ اس شق کو ختم کر نے کے لئے تیار نہیں تھے آئینی ترمیم سے مسلم لیگ(ن) کو فائدہ ملے گا اس لئے ہم اس کی حمایت نہیں کرسکتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوری فیصلے کئے ہیں مگر جو لوگ اقتدار کے بھوکے وہ ہمیشہ جذباتی فیصلے کر کے پھر خود پھنس جاتے ہیں نوازشریف 63-62 پیپلز پارٹی کے خلاف استعمال کر نا چا ہتے تھے مگر وہ خود اس شق میں پھنس گئے آئین میں ترمیم مسلم لیگ (ن) کا ساتھ نہیں دے سکتے سابق وزیراعظم اس شق کووزیراعلیٰ کے خلاف استعمال کر نا چا ہتے تھے انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں نے اٹھارویں ترمیم میں اس شق کی مخالفت مگر نوازشریف اس شق کو ختم کرنے کے لئے تیا رنہیں تھے کیونکہ وہ یہ سمجھتے تھے کہ 63-62 کو پیپلز پارٹی کے خلاف استعمال کرینگے مگر ہم جمہوری لوگ ہے ہم اس فیصلے کو دیکھتے ہے کہ اس میں ملک کا نقصان ہے یا فائدہ مگر جو لوگ ملک میں بادشاہت قائم کر نا چاہتے تھے وہ جمہوری نہیں ہوسکتے وہ جو ریلی نکالی کس کے خلاف نکالی کسی نے اس کے خلاف سازش نہیں کی ۔