چینی کمپنیاں مصر میں تیز رفتار ٹرام منصوبہ تعمیر کریںگی

منصوبے پر 24ارب ڈالر خرچ ہونگے ، 66کلومیٹر ریلوے پٹڑی بچھائی جائیگی روزانہ تین لاکھ چالیس ہزار افراد سفر کرینگے ، ملک کو 129.5ملین ڈالر کی بچت ہو گی

بدھ 16 اگست 2017 16:53

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2017ء) چین کی وزارت ٹرانسپورٹ اور چینی کمپنیوں نے گذشتہ روز یہاں ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کا مقصد قاہرہ کے ارد گر د نئے اضلاع میں ہلکی ریل چلانے کیلئے ریلوے لائن بچھانا ہے، اس منصوبے پر 1.

(جاری ہے)

24ارب امریکی ڈالر خرچ ہوں گے،یہ تیز رفتار ٹرام 66کلومیٹر کا فاصلہ طے کر ے گی جس کے راستے میں گیارہ سٹیشن بنائے جائیں گے جن میں نئے دارالحکومت اور اضلاع کو آپس میں ملا دیا جائے گا ، تیز رفتار ٹرام گریٹر قاہرہ جس میں السالم سٹی ، رمضان 10سٹی ، اوبور سٹی ، بدر سٹی اور شوروک سٹی شامل ہوں گے ، اس سلسلے میں یہاں ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں مصری نیشنل اتھارٹی برائے ٹنلز (این اے ٹی ) اور چینی کمپنیوں کی مشترکہ اے وی آئی سی انٹرنیشنل اور چائنا ریلوے گروپ نے ایک معاہدے پر دستخط کئے ، تقریب میں مصر کے وزیراعظم شریف اسماعیل، وزیر ٹرانسپورٹ ہاشم عرفات اور قاہرہ میں چین کے سفیر سانگ ایگو موجود تھے ، منصوبے دو سے تین ماہ کے دوران شروع کر دیا جائے گا ، ٹرام کے ذریعے روزانہ 3لاکھ 40ہزار مسافر سفر کر سکیں گے جس سے قاہرہ اسماعیلیہ ہائی وے پر تیس فیصد ٹریفک کا رش کم ہو جائے گا اور اس سے مصرکو سالانہ 129.5ملین ڈالر کی بچت ہو گی ۔

متعلقہ عنوان :