برف پوش پہاڑ، وادیاں، جھیلیں، دریا، صحرا، سمندراور تاریخ و ثقافت کا بہترین امتزاج پاکستان کو دنیا بھر سے ممتاز کر تا ہے،

موجودہ حکومت نے سیاحت کو بنیادی ترجیحات میں شامل کیا ہے، سیاحت سے دنیا میں امن کا پیغام پھیلایا جا سکتا ہے منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی ڈی سی چوہدری عبدالغفورخان کی لٹویا کے اعزازی قونصل جنرل چوہدری افتخار رسول گھمن سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 16 اگست 2017 17:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2017ء) منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان ٹوورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) چوہدری عبدالغفورخان نے پاکستان میں متعین لٹویا کے اعزازی قونصل جنرل چوہدری افتخار رسول گھمن سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سیاحتی روابط کو تیز تر کرنے کیلئے مؤثر اور عملی اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے برف پوش پہاڑ، وادیاں، جھیلیں، دریا، صحرا، سمندر، تاریخ و ثقافت کا بہترین امتزاج اسے دنیا بھر سے ممتاز کر تا ہے۔

جس کی ایک چھوٹی سی مثال سکردو ہے جہاں صحرا ، دریا اور پہاڑ ایک ہی جگہ موجود ہیںاور جہاز ریت کے ٹیلوں کے درمیان لینڈ کرتا ہے۔ ماضی میں سیاحت کے شعبے پر توجہ نہیں دی گئی لیکن موجودہ حکومت نے سیاحت کو بنیادی ترجیحات میں شامل کیا ہے اور ہر ممکن معاونت کی یقین دہانی کروائی ہے۔

(جاری ہے)

ایم ڈی پی ٹی ڈی سی نے مزید کہا کہ پی ٹی ڈی سی کے ایم ڈی کا چارج سنبھالنے کے بعد میں نے سیاحت کی مختلف کیٹیگریز کو علیحدہ علیحدہ تقسیم کیا جن میں میڈیکل ٹورازم ، ریلیجیس ٹورازم، ایڈونچر اور سپورٹس ٹورازم وغیرہ شامل ہیں۔

اس سلسلے میں میں نے تھائی لینڈ کا دورہ بھی کیا ہے جہاں چیف آف ٹورازم پولیس سے ملاقات کی تاکہ پاکستان میں بھی ٹورازم پولیس کا قیام عمل میں لایا جا سکے۔ سی پیک اقتصادی راہداری بننے کی وجہ سے ہمارا زیادہ فوکس گلگت بلتستان کی طرف ہے جہاں نلتر میں بین الاقوامی معیار کا اسکی ریزارٹ بنایا جائے گا جب کہ گلگت میں دریا پر5 سٹار ہوٹل قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔

اسلام آباد میں موجود پی ٹی ڈی سی کی دو سو کنال زمین پر ریزارٹ قائم کرنے کیلئے سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں جبکہ پی ٹی ڈی سی کے زیرِتعمیر پراجیکٹ بھی جوائنٹ وینچرکیلئے دستیاب ہیں ۔ صرف سیاحت ہی ایسا شعبہ ہے جس کے ذریعے دنیا میں امن کا پیغام پھیلایا جا سکتا ہے اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے ۔ لٹویا اور پاکستان میںقدیم ثقافتی ورثے کے ساتھ ساتھ بیچ ٹوورازم کے کئی مواقع مشترک ہیں جن کی مشترکہ تشہیر سے دونوں ممالک استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔

ایم ڈی نے بتایا کہ پی ٹی ڈی سی اپنے موٹلز میں پری فیبریکیٹڈ سڑکچر رومز شامل کرنا چاہتی ہے تاکہ سیاحوں کی بڑی تعدادکو سہولت فراہم کی جا سکے۔ 1000کلومیٹر سے زائد پاکستان کی ساحلی پٹی میں دنیا کے بہترین ساحل واقع ہیں جہاں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مری، کلر کہار ، تربیلہ اور دیگر جگہوں پر سیاحوں کیلئے لیٹوین لکڑی کے سیاحتی ریزارٹ رومز قائم کیے جائیں گے۔

لیٹویا کے قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستان کے کئی علاقوں کی سیر سے میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ یہاں سیاحت کے ان گنت مواقع موجود ہیں اور مناسب تشہیر سے خاطرخواہ نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ میں نے دیکھا کہ قدیم تاریخی و ثقافتی ورثے سمیت پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں۔ لٹویا میں متعدد بیچ ریزارٹس ہیں جہاں سالانہ یورپ سے بیشمار لوگ سیاحت کیلئے آتے ہیں۔

پاکستان کو بھی بیچ ریزارٹ بنانے کی ضرورت ہے۔ لٹویا اپنی لکڑی کی پیداوار اور معیار میں دنیا بھر میں مشہور ہے اور پاکستان سے تجارت کا سالانہ والیوم 100ملین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔ لٹویا میں پاکستان سے متعلق مناسب معلومات نہ ہونے کے باعث سیاحوں کی آمدورفت بہت کم ہے جس کی ایک بڑی وجہ دونوں ملکوں میں باقاعدہ سفارتخانوں کی عدم موجودگی بھی ہے۔ چوہدری عبدالغفور نے قونصل جنرل کو پی ٹی ڈی سی کا نیا میگزین بھی پیش کیا جس کو انہوں نے بے حد سراہا۔