لاڑکانہ،جسقم کے رہنما کے بھائی سمیت لاپتہ افراد کی تعداد گیارہ ہوگئی، ورثائو کا احتجاج، آزادی کا مطالبہ

بدھ 16 اگست 2017 22:01

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2017ء) جسقم کے رہنما کے بھائی سمیت لاپتہ افراد کی تعداد گیارہ ہوگئی، ورثائو کا احتجاج، آزادی کا مطالبہ۔ لاڑکانہ ضلع کے مختلف علاقوںسے 11 افراد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے اٹھاکر گم کردیئے ہیں، جن میں لاڑکانہ کے گائوں امام بخش پنہور تحصیل ڈوکری سے جئے سندھ قومی محاذ تحصیل ڈوکری کے صدر غلام شبیر پنہور عرف رک سندھی کے بھائی رجب علی پنہور اور بیٹے دریا خان پنہور کا پتہ نہیں لگ رہا ہے۔

جبکہ92 روز پہلے گائوں مندھرا سے غلام مرتضیٰ جونیجو، 61 دن قبل ڈوکری سے مختیار عالمانی، 17 روز پہلے ڈوکری شہر سے ہی شاہد جونیجو، 05 دن پہلے قربان علی عرف آزاد جروار، 32 روز پہلے گائوں سیہڑ ولیج میں سے محمد خان وگہیو، کو غائب کیا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب خیر محمد آریجا کے محکمہ خوراک کے ملازم خادم حسین آریجو کو 125 روز قبل، 68 روز پہلے نظر محلہ لاڑکانہ کے مکین درزی انصاف دایو، 95 روز قبل وارہ کے مکین صابر علی چانڈیو ، 33 روز پہلے شیر خان جتوئی کو بکھوڈیرو تحصیل ڈوکری سے زبردستی اٹھاکر گم کردیا گیا ہے، جن کی آزادی کیلئے ورثائو کی جانب سے احتجاج کیا گیا، مظاہرے کرکے دھرنے دیکر علامتی بھوک ہڑتالیں بھی کی ہیں۔

اسی طرح گائوں مندھرا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے 13 افراد ، جن میں دولت جونیجو، گلن جونیجو، راحب جونیجو، گازی خان جونیجو، الطاف جونیجو، سعید احمد جونیجو، علی حسن جونیجو، صوبدار جونیجو، برکت جونیجو، محمد جمن جونیجو، علی دوست جونیجو، محرم جونیجو، خان محمد جونیجوکو مبینہ طور پر اٹھاکر لے گئے تھے، جنہیں دو دن بعد طاہر کرکے ان کے اوپر مختلف مقدمات داخل کر لیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :