سیاسی جماعتوں پر مخصوص خاندانوں کے تسلط کو ختم کر نے کیلئے پارلیمان الیکشن بل 2017 کے نقائص دور کرے ،ْفافن
بدھ 16 اگست 2017 23:02
(جاری ہے)
اراکین پارلیمنٹ کو تجاویز پیش کرتے ہوئے’’ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک‘‘ کا کہنا تھا کہ اگرچہ فافن پارلیمان کی کثیر الجماعتی انتخابی اصلاحات کمیٹی کی طر ف سے اس بل کو پارلیمانی انداز میں حتمی بنانے کو سراہتا ہے تاہم پچاس سے زیادہ سول سوسائٹی تنظیموں کے اس اتحاد کو پختہ یقین ہے کہ پاکستان کے انتخابی عمل کی مزید شفاف، انتخابی اہلکاروں کو قابل احتساب بنانے اور انتخابی نتائج کو نمائندہ بنانے کیلئے ابھی بھی اس قانون میں مزید بہتری کی گنجائش ہے، خاص طور پر یہ مجوزہ قانون الیکشن کمیشن آف پاکستان کو انتخابی ڈیوٹی کے دوران بے ایمانی یا کسی کوتاہی کے مرتکب سرکاری اہلکار یا کسی بھی دوسرے شخص کو سزا دینے کا طریقہ کار فراہم نہیں کرتا، کمیشن کو صرف ایسے اہلکاروں کو فرائض سے ہٹانے یا معطل کرنیکا اختیار تو دیا گیا ہے تاہم اس کے پاس یہ اختیار نہیں کہ وہ وہ انہیں باضابطہ طور پر سزا دے سکے، اگرچہ مجوزہ قانون الیکشن کمیشن کو یہ اختیار عطا کرتا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابی عملے کیخلاف انضباطی کارروائی کر سکتا ہے تاہم یہ واضح نہٰن کہ کیا الیکشن کمیشن کا یہ اختیارماتحت عدلیہ سے انتخابی فرائض ادا کرنے والوں پر بھی ہوگا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق فافن رپورٹ میں کہاگیا کہ بل ریٹرننگ آفیسرز جو کہ عمومی طور پر عدلیہ سے لئے جاتے ہیں اور انتخابات کے دوران اہم کردار کے حامل ہوتے ہیں پر الیکشن کمیشن کو مکمل اختیار عطا نہیں کرتا، یہ ریٹرننگ آفیسرز امیداواروں کے کاغذات نامزدگی وصول اور انکی چھان بین، انتخابی عمل کی نگرانی اور ان کے نتائج کو مرتب کرتے ہیں۔مزید یہ کہ مجوزہ قانون سازی نے الیکشن کمیشن کا حکومت پر انحصار مزید بڑھا دیا ہے اور الیکشن بل 2017 کی کسی بھی دفعہ پر اثر انداز ہونے میں حکومت کو کوئی دشواری نہ ہے، حکومت ان دفعات کو پارلیمان کی طرف بھیجے گی تاہم ایسا کرنے کیلئے کوئی ٹائم فریم مہیا نہ کیا گیا ہے، یہ شق دفعہ 4 ذیلی دفعہ تین کے متصادم ہے جس میں الیکشن کمیشن کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ قانون کے نفاذ کیلئے جو عمل ضروری سمجھے اسے اٹھائے، یہ بل الیکشن کمیشن آف پاکستان کو منتخب رکن کی نا اہلیت کے متضاد اختیارات عطا کرتا ہے۔کمیشن سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے ضابطہ اخلاق کی دوبارہ خلاف ورزی کے مرتکب رکن یا ایسے رکن کو جو خواتین کو ووٹ کے عمل سے باہر رکھنے کے کسی معاہدے کا حصہ ہو نا اہل کرنیکا تو اختیار دیتا ہے تاہم لیکن کسی ایسے رکن کو نا اہل کرنیکا اختیار نہیں دیتا جس نے انتخابی اخراجات یا اثاثوں کا جعلی گوشوارہ جمع کرایا ہو، رزلٹ منیجمنٹ سسٹم کے متعارف کرانے سے انتخابی جعلسازی اور بے ضابطگی پر قابو پانے میں مدد ملے گی تاہم مجوزہ قانون حتمی کامیاب امیدوار کے گزٹ نوٹیفیکیشن سے قبل حتمی نتیجے کی کمیشن کی طرف سے جانچ پڑتال کو یقینی نہیں بناتا۔اسی طرح الیکشن بل 2017 میں خواتین کی انتخابی عمل میں شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے چند مثبت اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاہم دیگر پسماندہ طبقات جیسا کہ مذہبی اقلیتوں، معذور افراد اور خواجہ سراؤں کے انتخابی حقوق اور سیاسی شرکت کے حوالے سے تشنگی باقی ہے۔یہ بل آئین پاکستان کی شق 19 اے میں عطا کئے گئے معلومات کے رسائی کے حق کے حوالے سے بھی مبہم ہے اور اس بل کی شق 195 (سی) جروری انتخابی معلومات کے حصول سے منع کرتی ہے ، ایسی شقیں معلومات تک رسائی کے حق کو متاثر کرتی ہیں اور ناقابل قبول ہیں، فافن سفارش کرتا ہے کہ ان شقون کو حذف کیا جائے، مزید یہ یہ بل الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پابند نہیں کرتا کہ وہ ضروری انتخابی دستاویزات بشمول کاغذات نامزدگی، امیدواروں کے انتخابی اخراجات کے گوشوارے، امیدواروں کے اثاثے اور سیاسی جماعتوں کے اثاثوں کے گوشوارے عوام کیلئے عام کرے۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
اچھی تربیت اور تعلیم زندگی میں کامیابی کے لئے لازم و ملزوم ہیں،گورنر پنجاب
-
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری
-
علی امین گنڈا پور وفاق پر قبضہ کر کے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں: سپیکر پنجاب اسمبلی
-
وزیراعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہی: سعد رفیق
-
وفاقی وزیرعطا تارڑنے اعجاز احمد حفیظ کو اپنا کوارڈینیٹر مقرر کردیا
-
کراچی کے تمام اضلاع میں بیک وقت تجاوزات کے خلاف مہم شروع کردی ہے ،بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
-
ڈاکٹر طاہر القادری کامیاں زاہد اسلام کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار
-
مشرق وسطی میں حالات مزید خراب ہوئے تو تیل مہنگا ہوسکتا ہے،ورلڈ بینک نے خبردار کر دیا
-
پنجاب میں ایئرایمبولینس سروس کے دائرہ کارکوبتدریج وسعت دی جائیگی‘ مریم نوازشریف
-
نیپرا کی ڈسکوز کے مارچ کے ماہانہ ایف سی اےکے حوالے سےعوامی سماعت مکمل
-
راولپنڈی پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں،اشتہاریوں سمیت 12ملزمان گرفتار
-
بچوں کے قتل اورخودکشی کی کوشش میں سزا پانیوالی خاتون کا دماغی معائنہ کروانے کا حکم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.