ملک میں امن واستحکام اورآئندہ الیکشن کی شفافیت کیلئے تمام بڑی پارٹیوں کوسیاسی جمہوری کنٹریکٹ کرناہوگا،احسن اقبال

حکومت کے چھ چھ ٹکڑوں میں تقسیم ہوجانے کی بات کرنے والے دیکھیں حکومت کسی مددکے بغیرمستحکم ہے ،اندرونی اورخارجہ سازشوں کامقابلہ کرنے کیلئے اکٹھاہوناہوگا،نجی ٹی وی کوانٹرویو

بدھ 16 اگست 2017 23:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2017ء) وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ ملک میں امن واستحکام اورآئندہ الیکشن کی شفافیت کیلئے تمام بڑی پارٹیوں کوسیاسی جمہوری کنٹریکٹ کرناہوگا،حکومت کے چھ چھ ٹکڑوں میں تقسیم ہوجانے کی بات کرنے والے دیکھیں حکومت کسی مددکے بغیرمستحکم ہے ،اندرونی اورخارجہ سازشوں کامقابلہ کرنے کیلئے اکٹھاہوناہوگا۔

نجی ٹی وی کوانٹرویومیں انہوںنے کہاکہ نوازشریف جب حکومت میں تھے اس وقت بھی انہوںنے گرینڈاکنامکس ایجنڈے اورگرینڈنیشنل ایجنڈے کی بات کی تھی ۔خصوصاًجب دھرنے کے وقت ملک میں لاقانونیت اورانتشارپیداکرنے کی کوشش کی گئی آصف علی زرداری کانوازشریف پرالزام ہے کہ نوازشریف کااقتدارمیں کچھ اورہوتے ہیں اوراقتدارکے بعدکچھ اورہوتویہی بات آصف علی زرداری کے متعلق بھی کی جاسکتی ہے ،جیسے وہ حکومت میں تھے ججزکی بحالی کاوعدہ کیاتھااوروہ وعدہ وفانہیں کیا،ہمیں پیپلزپارٹی کی کولیشن حکومت سے الگ ہوناپڑا،اگرپیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کے درمیان چارٹرپرعملدرآمدکرلیاجاتاتومیثاق جمہوریت پرمکمل عمل ہوجاتا۔

(جاری ہے)

مگرانہوںنے مسلم لیگ ن کی پنجاب میں حکومت پرگورنرراج لگادیا۔لیکن مسلم لیگ ن کسی بھی سازش کاحصہ نہیں بنی ،جس سے پیپلزپارٹی کی حکومت کوپانچ سال سے قبل ختم کیاجاتا،ہم چاہتے تھے کہ ملک میں جمہوریت کاتسلسل قائم رہے ۔کوئی بھی مکمل نہیں ہے کسی سے بھی غلطی سرزدہوسکتی ہے ،ہم سے بھی ہوئی ہوں گی ۔نوازشریف جوپلان دے رہے ہیں اس لئے کہ نوازشریف کے پاس تیس سالہ سیاست کاتجربہ ہے ان سے زیادہ ملک میں نشیب وفرازکسی نے نہیں دیکھے ہوںگے ،انہوںنے سیاسی گھتیوں کوسلجایا،پاکستان کے سٹیٹ کے امورزکی آگاہی اس قدرہے اتنی کسی کے پاس نہیں۔

انہوںنے کہاکہ ملکوں کی ترقی کیلئے استحکام بنیادی ضرورت ہے ،بنگلہ دیش امن واستحکام کی بات پاکستان سے آگے نکل گیاہے ۔افغانستان کے اندربھی حکومت اپنی مدت مکمل کرتی ہے ،افغانستان میں ایساچلاتوکل وہ بھی پاکستان سے آگے نکل سکتے ،پاکستان کی خارجہ امورپرسازشوں کاسامناہے ،اس کیلئے مل کرمقابلہ کرناہوگا۔مسلم لیگ ن کواپنی حکومت قائم رکھنے کیلئے کسی کی تعاون کی ضرورت نہیں ہے ،پنجاب ،بلوچستان میں مستحکم کررہے ہیں ،جبکہ لوگ تحریرکررہے تھے کہ حکومت چھ ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے گی ،ایک وزیراعظم کے جانے کے بعددوسراوزیراعظم آسانی سے آگیا۔

آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی یاپی پی دھرنے اوراحتجاج کریں توملک غیرمستحکم ہوگا،سیاسی یاجمہوری کنٹریکٹ پرتمام سیاسی جماعتوں کواتفاق کرناچاہئے ،جس سے ہمیں ملک کوالیکشن کے مرحلے سے گزارناچاہئے ،ایسے شفاف الیکشن ہوں جن پرکوئی انگلی نہ اٹھاسکے ۔انہوںنے کہاکہ سی پیک گزشتہ چارسالوں میں ٹیک آف کرچکاہے ،سی پیک کے منصوبے لانچ ہوچکے ہیں اس پرکام جاری ہے ۔چینی نائب وزیراعظم کویقین دہانی کرائی گئی کہ سی پیک کے ساتھ منسلک رہیں گے تاکہ سی پیک منصوبوں میں کام جاری رہے ،وزیراعظم کی اس میں بہت دلچسپی بھی ہے ،میری وزارت کی تبدیلی سے سی پیک کے منصوبوں پرکوئی اثرنہیں پڑیگا۔

متعلقہ عنوان :