حریت کانفرنس کی طرف سے این آئی اے کے چھاپوں اور گرفتاریوں کی شدید مذمت

بھارت جموں و کشمیرمیں قبرستان کی خاموشی پید ا کرنا چاہتا ہے

جمعرات 17 اگست 2017 16:21

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی کے حریت رہنماء محمدشفیع ریشی اور دیگر تاجروں اورشہریوں کی رہائش گاہوں پر چھاپوں کی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیاکہ اس سے قبل این آئی اے حریت رہنمائوں الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ، ایاز اکبر، راجہ معراج الدین اور شاہد الاسلام کو بھی جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے جرم میں بے بنیاد الزامات ملوث کر کے گرفتار کرچکی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ بھارت اپنے مقامی آلہ کاروں کے ذریعے جموں و کشمیرمیں قبرستان کی خاموشی پید ا کرنا چاہتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ این آئی اے کو جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کیا جارہا ہے اور اس کے ذریعے کشمیری حریت قیادت کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت اقوام عالم کے سامنے کشمیریوں سے کئے گئے اپنے وعدے پورے کرے ۔

انہوںنے کہاکہ جو بھی شخص جموںو کشمیر کے اس بدنصیب خطے میں ان وعدوں پر عمل درآمدکرنے کی بات کرتا ہے یا تو اسے قتل کردیا جاتا ہے یا پھر جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے جیل میں نظربند کردیا جاتا ہے۔ترجمان نے بھارت نواز پی ڈی پی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اقتدار میں آنے سے قبل ’’گولی نہیں بولی‘‘ اور ’’نظریات کی لڑائی‘‘ جیسے نعرے بلند کرنے والی پی ڈی نے اقتدار میں آتے ہی بولی کے بجائے بے تحاشا گولی سے کام لیا اور دوسروں کے نظریات کا احترام کرنے کے بجائے انہیں بے بنیاد الزامات میں پھنسانے کی خاطر این آئی اے کا بھرپور استعمال کیا، تاکہ ان کے اصل نعرے ’’کشمیریوں کی نسل کُشی‘‘ کے خلاف کوئی آواز اٹھانے والا باقی نہ رہے۔

انہوںنے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے ان مذموم منصوبوں کو خاک میں ملانے کے لیے تیار رہیں اور عقلمندی اور ہوشیاری سے کام لیں۔

متعلقہ عنوان :