وژن 2025نے پاکستان کو 2030تک تیزترین سطح پر ترقی کرتی ہوئی 25 بڑی معیشیتوں میں شامل کرنے کیلئے بنیادیں فراہم کردی ہیں،

مقررین وژن 2025کے اہداف کے حصول کیلئے تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، پاکستان دہشت گردی کی لعنت کے خلاف برسرپیکارہے، پاکستان کو ترقی یافتہ اورخوشحال بنانے کیلئے ہمیں بطور قوم کام کرنا ہو گا وزیرداخلہ احسن اقبال، ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سرتاج عزیز اور دیگر کا پاکستان ڈویلپمنٹ سمٹ اینڈایکسپو سے خطاب

جمعرات 17 اگست 2017 18:31

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2017ء) وژن 2025نے پاکستان کو 2030تک تیزترین سطح پر ترقی کرتی ہوئی 25 اعلیٰ ترین معیشیتوں میں شامل کرنے کیلئے بنیادیں فراہم کردی ہیں۔ یہ بات پاکستان ڈویلپمنٹ سمٹ اینڈایکسپو سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تین روزہ سمٹ اینڈ ایکسپو کے شرکاء وژن 2025کیلئے مقرر کردہ اہداف کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے مشاورت سے پاکستان کو دنیاء کی اہم ترین معیشیتوں میں شامل کرنے پرغورغوص کررہے ہیں۔

اس سمٹ میں معروف ماہرین اقتصادیات، ماہرین تعلیم، سیاستدان، سفارت کاراورنوجوان شریک ہیں جوماضی میں پاکستان کو درپیش چیلینجوں اورمشکلات اورپاکستان کیلئے مواقع کا جائزہ لیتے رہے ہیں ۔ پاکستان ڈویلپمنٹ سمٹ اینڈایکسپو کے پہلے روز مقررین نے گزشتہ 70برسوں میں پاکستان کی کامیابیوں اورثمرات اورآگے درپیش چیلینجوں کا تفصیل سے ذکر کیا۔

(جاری ہے)

وزیرداخلہ احسن اقبال، منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز اورسیکرٹری پلاننگ شعیب صدیقی مہمانان خصوصی تھے۔ وزیرداخلہ احسن اقبال نے ماضی میں پاکستان کو درپیش چیلنجوں کا ذکر کیا اورکہاکہ قیام پاکستان ایک معجزہ ہے،قیام پاکستان کے وقت پاکستان کے پاس کوئی اہم صنعت یا بنیادی ڈھانچہ موجود نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ سیاسی عدم استحکام اور کمزور جمہوریت پاکستان کے بڑے مسائل تھے اوراسی وجہ سے پاکستان جنوبی کوریا، ملایشیاء اور انڈونیشیاء جیسی دیگر اقوام سے پیچھے رہ گیا حالانکہ جنوبی کوریا نے پاکستان کے اقتصادی منصوبوں کی کاپی کی تھی۔

وزیرداخلہ نے کہاکہ ہر ملک سیاسی استحکام اور پائیدار جمہوریت کے راستے پر چل کر خوشحال ہوا ہے تاہم ہماری بدقسمتی رہی ہے کہ جب بھی ہم پائیدار جمہوریت کے راستے پر چل پڑتے ہیں تو پورا عمل ڈی ریل ہوجاتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کو درپیش چیلنجوں کا ذکر کیا اورکہاکہ 2013میں ٹیلی ویژن کی سکرینیں بجلی اورتوانائی کی قلت کے خلاف عوامی احتجاج کی فوٹیج سے بھری ہوتی تھیں، ملک میں دہشت گردی کے واقعات کثرت سے رونماء ہورہے تھے تاہم پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے ان چیلنجوں سے نمٹنے پر اپنی توجہ مرکوزکرلی اوراصلاحات کی پالیسیاں نافذ کیں جن سے ان مسائل کو کافی حد تک حل کرلیا گیاہے۔

انہوں نے کہاکہ وژن 2025کے اہداف کے حصول کیلئے تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔ منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیزنے اپنے خطاب میں کہا کہ اس سمٹ نے گزشتہ 70برسوں میں پاکستان کی کارگردگی کے جائزے اور پاکستان کو 2030تک بڑی معیشیتوں کی فہرست میں شامل کرنے کیلئے اقدامات کے حوالے سے گفت وشنید کا موقع فراہم کیاہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان دہشت گردی کی لعنت کے خلاف برسرپیکارہے جبکہ ہم نے ماضی میں زلزلوں اورسیلاب جیسی قدرتی آفات کا بھی عزم واستقلال سے مقابلہ کیاہے تاہم ہمیں آگے چیلینجوں کا سامناہے۔

انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ پاکستان ان 7ممالک کی فہرست میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی یافتہ اورخوشحال بنانے کیلئے ہمیں بطور قوم کام کرنا ہو گا۔ مقررین نے اس موقع پر پاکستان کو اقتصادی طورہر مضبوط اورمستحکم بنانے کیلئے مختلف حکمت عملیوں کا تفصیلی ذکر کیا۔