صوبائی محکمہ صحت کی ناگفتہ بہ حالت پر تشویش ہے ، ہارون بشیر بلور

ایک ماہ میں ڈینگی سے 9 افراد ہلاک ہوچکے ، سینکڑوں افراد موذی امراض کا شکار ہیں ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات عوامی نیشنل پارٹی

جمعرات 17 اگست 2017 20:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات ہارون بشیر بلور نے صوبے میں ڈینگی سے ایک ماہ کے دوران 9افراد کی ہلاکت اور محکمہ صحت کی ناگفتہ بہ حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صو با ئی حکومت کی نا قص صحت پالیسی کے باعث سینکڑوں افراد مختلف موزی امراض کا شکار ہو رہے ہیںاور حکومت نے صوبے کے غریب عوام کو وبائی امراض کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے۔

(جاری ہے)

اے این پی سیکر ٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں 9افراد ڈینگی کے مرض سے جاں بحق ہو چکے ہیں کیونکہ سرکاری ہسپتالوں میں انہیںعلاج کی مناسب سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ڈینگی کے مسئلے پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے کیونکہ وہ جانتے ہی نہیں کہ اس مسئلے سے کیسے نمٹا جائے ، انہوں نے کہا کہ سالانہ اربوں روپے محکمہ صحت کیلئے مختص کئے جا رہے ہیں تاہم محکمہ کی کارکردگی صفر ہے ، صحت کے انصاف کی قلعی ڈینگی نے کھول دی ہے، انہوں نے کہا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ صوبائی حکومت نے دوسرے شعبوں کی طرح صحت کو بھی اپنی روایتی تنگ نظر ی کی بھینٹ چڑھا دیا ہے جسکا واضح ثبوت صوبے میں 1185شیر خوار بچوں کی اموات ہیں جو صحت کی بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہی انتقال کر گئے اور ایسا اس ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ان اموات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے، جبکہ اس پر حکومت کی خاموشی اور غفلت سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو صوبے کے عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، اُنہوں نے مزیدکہاکہ صوبے میں کانگو وائرس سے بھی متعدد افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ اس مرض میں مبتلا تین مریض پہلے ہی جاں بحق ہو چکے ہیں ، ہارون بلور نے کہا کہ حکومت صحت کی سہولیات کی فراہمی کو بنیادی ترجیح بنائے تاکہ معصوم انسانی زندگیوں کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔