سراج الحق کاسہ روزہ دورہ کوئٹہ تاریخی ہوگا ، مولانا عبدالحق ہاشمی

جمعرات 17 اگست 2017 23:03

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2017ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ سراج الحق کاسہ روزہ دورہ کوئٹہ تاریخی ہوگا جلسے کے دوران سریاب،کچلاک سمیت شہر کے مختلف مقامات پر عوامی جلسہ ،شمولیتی تقاریب ,آغاتاج محمد مرحوم کی یادمیں قومی کانفرنس منعقد ہوں گے جس میں سراج الحق کرپشن کے خلاف مہم کے اگلے مرحلے کا اعلان کریں گے ۔

سنیٹر سراج الحق نے کرپشن کے خلاف پہلے مرحلے کا آغازبھی کوئٹہ سے کیا تھا جو الحمد اللہ ملک بھر میں کامیابی سے جاری ہیں جماعت اسلامی سب کا احتساب اور قومی دولت قوم پر خرچ کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے قومی دولت لوٹنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائیگا ۔بلوچستان کوریگستان بنانے والے لٹیروں کا احتساب کرکے قوم کو خوشحال بلوچستان دینے کی ضرورت ہے وسائل سے مالامال بلوچستان آج کرپشن اور نااہل حکمرانو ں کی وجہ سے بدامنی ،بے روزگاری ومعاشی مسائل کا شکار ہیں ۔

(جاری ہے)

سیاست سے اخلاقیات ، بدعنوانی ختم کرنے کیلئے 62،63کو ختم کرنے کی باتیں ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں صبر و تحمل اور برداشت کو فروغ دینا ہوگا،الزامات اورگالی گلوچ کی سیاست ملک میں نفرتوں کو جنم دے رہی ہے ،آئندہ نسلوں کو متحارب گروپوں میں تقسیم کرنا،تعصب ،لسانیت وفرقہ واریت کے حوالے کرنا قومی یکجہتی کیلئے زہر قاتل ہوگا۔سیاسی قیادت کو رواداری،اتحاد،یکجہتی اور باہمی اخوت و محبت کی فضا پروان چڑھانے کی کوشش کرنی چاہئے ،قومی قیادت اپنے بیانات اور خطابات میں شعلہ بیانی کے بجائے شیریں لہجہ اپنائیں توانہیں اپنے مقاصد میں کامیابی کے زیادہ مواقع ملیں گے ۔

افہام و تفہیم اور صلح جوئی سے بڑے بڑے معرکے سر ہوجاتے ہیں ،باہمی چپقلش اور دھینگا مشتی سے ہمیشہ ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑتا ہے اور قومی قیادت کو تو بدرجہ اولیٰ ان باتوں کا خیال رکھنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی خصوصا خطے کے حالات کا تقاضا ہے کہ قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے اور باہمی رنجشوں سے نکل کرقومی وحدت اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے ۔

سیاسی اختلافات کو ذاتی تنازعات کی شکل دے دیناکسی صورت بھی لائق تحسین نہیں ،نواز شریف نے اپنی نااہلی کے فیصلے کے بعد جس طرح عدلیہ اور قومی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اس سے ملک میں آئین وقانون کی بالادستی کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے ،انہیںاس بات پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے تھا کہ عدالت نے انہیں گھر جانے کی اجازت دی ورنہ ان کے خلاف ایسے ثبوت موجود تھے کہ انہیں جیل بھی بھجوایا جاسکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف جن عدالتوں کو تضحیک کا نشانہ بنا رہے تھے اب انہی سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :