سندھ ہائی کورٹ ،رفاعی پلاٹوں رہائش اور شادی ہالز میں تبدیل کرنے سے متعلق نیب سے ریفرنس کی تفصیلات طلب

ایسے لگ رہا ہے جیسے سب فرشتہ صفت ہوں، کیا کرپشن کا پیسہ مرنے کے بعد ساتھ لے جاو گے،چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کے ریمارکس

جمعہ 18 اگست 2017 19:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے لکھنو سوسائٹی کے نام پر رفاعی پلاٹوں رہائش اور شادی ہالز میں تبدیل کرنے سے متعلق نیب سے ریفرنس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کیا کرپشن کا پیسہ مرنے کے بعد ساتھ لے کر جائیں گے۔جمعہ کوسندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کے روبرو لکھنو سوسائٹی کے نام پر رفاعی پلاٹوں رہائش اور شادی ہالز میں تبدیل کرنے کا معاملہ پر چھ عہدیداروں کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے رفاعی پلاٹوں کو رہائشیگاہوں اور شادی ہالز میں تبدیل کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کیا کرپشن کا پیسہ مرنے کے بعد ساتھ لے جاو گے۔ درخواست گزاروں نے جواب دیا کہ ہم نے کرپشن نہیں کی۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے ایسے لگ رہا ہے جیسے سب فرشتہ صفت ہوں۔ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ملزموں نے لکھنو سوسائٹی کے نام پر بائیس پلاٹوں کو رہائش گاہ اور شادی ہالز میں تبدیل کردیا۔ ملزموں کے خلاف ریفرنس دائر ہوچکا ہے۔ ملزم عبدالغفار، یامین، اکرم، جمیل، امان اللہ اور ابرار شامل ہیں۔ عدالت نے موقف سننے کے بعد ریفرنس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت انتیس ستمبر تک ملتوی کردی۔