نیب کا شریف خاندان کے خلاف یکطرفہ کاروائی کا فیصلہ -نواز شریف کا نیب کے سامنے پیش نہ ہونا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

شریف خاندان کے افراد اگر مسلسل غیر حاضر رہے تو یکطرفہ کاروائی کریں گے۔ خاندان کے سکیورٹی سٹاف نے طلبی کے سمن وصول کئے جس کے دستاویزی ثبوت بھی موجود ہیں۔نیب ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 19 اگست 2017 14:40

نیب کا شریف خاندان کے خلاف یکطرفہ کاروائی کا فیصلہ -نواز شریف کا نیب ..
 اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اگست۔2017ء) قومی احتساب بیورو(نیب) نااہل قرارپانے والے وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف یکطرفہ کاروائی کا فیصلہ کیا ہے- سابق وزیراعظم نواز شریف کی نیب میں عدم پیشی اور مسلسل غیر حاضری پر نیب نے شریف خاندان کے خلاف یکطرفہ کارروائی پر غور شروع کر دیا، نیب نے جے آئی ٹی اراکین کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے سپریم کو رٹ میں بھی درخواست دائر کر دی۔

نیب ذرائع کے مطابق نواز شریف کا نیب کے سامنے پیش نہ ہونا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ نواز شریف اگر مسلسل غیر حاضر رہے تو یکطرفہ کاروائی کریں گے۔ نیب کے مطابق شریف خاندان کے سکیورٹی سٹاف نے طلبی کے سمن وصول کئے جس کے دستاویزی ثبوت بھی موجود ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ڈی جی نیب آپریشنز نے جے آئی ٹی ممبرز کے بیان ریکارڈ کرنے کے لئے متفرق درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی۔

نگران جج جسٹس اعجاز الااحسن کو دی گئی متفرق درخواست میں استدعا کی گئی کہ ریفرنس دائر کرنے سے پہلے جے آئی ٹی اراکین کا بیان ریکارڈ کرنا چاہتے ہیں لہذاجے ٹی آئی کے اراکین کو نیب تفتیشی افسر کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے اور بطور استغاثہ گواہ ٹرائل کورٹ کی کارروائی میں شامل ہونے کا حکم دے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ریفرنس دائر کرنے سے پہلے جے آئی ٹی اراکین کا بیان ریکارڈ کرنا چاہتے ہیں، اس سلسلے میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاءسے رابطہ کیا گیا، جس پر انہوں نے اس حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی تجویز کی۔

واجد ضیا کی تجویز پر فاضل جج نے استدعا کی کہ جے آئی ٹی اراکین کو نیب کے تفتیشی افسر کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا جائے۔واضح رہے کہ سرپیم کورٹ نے 28 جولائی کو اپنے فیصلے میں نیب کو 6 ہفتوں میں شریف خاندان اور دیگر افراد کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا

متعلقہ عنوان :