ایاز صادق نواز شریف کی جیب کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی ہیں ،شیخ رشید احمد

ہفتہ 19 اگست 2017 16:47

ایاز صادق نواز شریف کی جیب کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی ہیں ،شیخ رشید احمد
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اگست2017ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ایاز صادق نواز شریف کی جیب کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی ہیں ،آج اداروں کے خلاف سڑکوں پر زہر اگلا جا رہا ہے، جو کھیل کھیلا جا رہا ہے وہ تصادم کی طرف جا رہا ہے، مسلم لیگ (ن) نے اپنی صفائی میں دستایوزات جمع نہیں کروا سکے، گینگ آف5 ان کو اس گھڑے میں لے کر جا رہے ہیں کیونکہ وہی 5ججز نے نظرثانی کا فیصلہ کرنا ہے، نیب نے 7دن میں حدیبیہ پیپرز کو کھولنے کا عندیہ تھا، حدیبیہ بل میں شریف برادران اور ان کی اولادیں ملوث ہیں، عدالت چل کر لاہور گئی، مگر یہ وہاں بھی پیش نہیں ہوئے، نواز شریف ایک این آر او چاہتے ہیں اور کوئی غیر ملکی دستانے پہن کر ان کو بچانے آئے، اردوان کی طرف جانا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے جنرل بٹ کو ڈھونڈا جا رہا تھا مگر ان کو کوئی جنرل بٹ نہیں ملا، جے آئی ٹی سے پہلے تو مٹھائی بانٹ رہے تھے کیونکہ فیصلہ انگریزی میں تھا، ان کی انگریزی ویسے بھی کمزور ہے،پی پی اتنی بھولی نہیں وہ اپنا پنجاب کا وقت ضائع نہیں کریں گے، (ن) کے جنازے کے ساتھ جو جائے گا وہ خود بھی مر جائے گا، اگر ججز کے خلاف زبان بند نہ کی تو ان کے خلاف تحریک چلائیں گے، نواز شریف جی ایچ کیو بریگیڈ 4 سے اترا ہے، فوج کی انگلی پکڑ کر آگے آیا ہے، جے آئی ٹی کے خلاف کبھی کوئی بات نہیں کی، میں نے چوہدری نثار کو کہا کہ تو ڈرپوک ہے ، نواز شریف نے اداروں کے ساتھ ٹکرائو کا فیصلہ کرلیا۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ آج جو ملکی حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں، اس کی وجہ ایسا ایک نا اہل شخص ہے جس نے اقرار کیا تھا کہ فیصلہ من و عن تسلیم کریں گے، مگر اب تسلیم کرنے سے انکار کردیا، ایاز صادق جیب کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی ہیں اور وزیروں کی طرف دیکھ کر رولنگ دیتے ہیں، آج اداروں کے خلاف سڑکوں پر زہر اگلا جا رہا ہے، جو کھیل کھیلا جا رہا ہے وہ تصادم کی طرف جا رہا ہے، مسلم لیگ (ن) نے اپنی صفائی میں دستایوزات جمع نہیں کروا سکے، گینگ آف5 ان کو اس گھڑے میں لے کر جا رہے ہیں کیونکہ وہی 5ججز نے نظرثانی کا فیصلہ کرنا ہے، نیب نے 7دن میں حدیبیہ پیپرز کو کھولنے کا عندیہ تھا، حدیبیہ بل میں شریف برادران اور ان کی اولادیں ملوث ہیں، عدالت چل کر لاہور گئی، مگر یہ وہاں بھی پیش نہیں ہوئے، نواز شریف ایک این آر او چاہتے ہیں اور کوئی غیر ملکی دستانے پہن کر ان کو بچانے آئے، اردوان کی طرف جانا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے جنرل بٹ کو ڈھونڈا جا رہا تھا مگر ان کو کوئی جنرل بٹ نہیں ملا، جے آئی ٹی سے پہلے تو مٹھائی بانٹ رہے تھے کیونکہ فیصلہ انگریزی میں تھا، ان کی انگریزی ویسے بھی کمزور ہے، اگر یہ انقلابی ہیں تو ثابت کریں والیم10اگر خواجہ حارث دیکھ سکتے ہیں تو پوری قوم دیکھ سکتی ہے، والیم 10اور ڈان لیکس دونوں کو کھولا جائے، آج اس پر پرویز رشید بات کر رہے ہیں، جتنے لوگ 13اگست کے جلسے میں تھے ،لیاقت باغ کے باہر لوگ تھے اس سے آدھے لوگ بھی کمیٹی چوک میں نہیں لا سکے، اگر کوئی عام بندہ پکڑا جائے تو نیب کا قانون حاوی ہو جاتا ہے، ان کی عدم موجودگی میں کیس کا ٹرائل ہو گا اور بعد میں یہ کہیں گے کہ ہم اس کیس میں پارٹی ہی نہیں، نواز شریف کا شاہی خاندان تصادم چاہتا ہے، ایل این جی کا معاہدہ 15 سال کیلئے کیا گیا اس کی تفصیلات جاری نہیں کی گئی، 7 دفعہ وزیر رہا ہوں اورخاقان عباسی کو چیلنج کرتا ہوں،200 ارب کی کرپشن ایل این جی میں کی گئی، سب سے مہنگی گیس لی گئی ہے، لوگ 3سال کا معاہدہ کرتے ہیں اور انہوں نے 15سال کا معاہدہ کیا، ڈانگ کانگ بلیک لسٹ کمپنی تھی، سی پیک کے بہت سارے کیسز کا ٹرائل چین میں بھی ہو گا اور پاکستان میں بھی ٹرائل ہو گا، چیئرمین نیب کو خط لکھا ہے اور ایک ہفتے کے ٹائم بارٹ میں ریفرنس پیش کرنا تھا ، ایل این جی کے حوالے سے دوبارہ سپریم کورٹ جائوں گا، نواز شریف نفسیاتی دورے سے باہر آئے اور ملک کے حوالے سے سوچے، پارلیمنٹ میں اچکزئی جیسے لوگ بھی ہیں، پی پی اتنی بھولی نہیں وہ اپنا پنجاب کا وقت ضائع نہیں کریں گے، (ن) کے جنازے کے ساتھ جو جائے گا وہ خود بھی مر جائے گا، اگر ججز کے خلاف زبان بند نہ کی تو ان کے خلاف تحریک چلائیں گے، نواز شریف جی ایچ کیو بریگیڈ 4 سے اترا ہے، فوج کی انگلی پکڑ کر آگے آیا ہے، جے آئی ٹی کے خلاف کبھی کوئی بات نہیں کی، میں نے چوہدری نثار کو کہا کہ تو ڈرپوک ہے ، نواز شریف نے اداروں کے ساتھ ٹکرائو کا فیصلہ کرلیا،58ٹو بی ختم ہوا ٹھیک ہوا، انور عزیز اور یعقوب ناصر کو تولیوں کی کرپشن میں پگڑا گیا ہے، 10 ارب کی ایفی ڈرین لی ہے اس پر 9سی کا ہے اور 10 ارب کے ہرجانے کا دعویٰ بھی کیا ہے، ایل این جی کے کاغذ دوبئی میں یا لندن میں ملنے کا امکان ہے، ان میں ضیاء الحق کی روح تھی، ضیاء الحق نے نواز شریف کیلئے دعا کی، اعجاز الحق کیلئے نہیں کی۔