مولانا عبدالغفور حیدری کو بلٹ پروف گاڑی دینے کا معاملہ

حکومت اور جمعیت علمائے اسلام کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے مولانا فضل الرحمان کا راجہ ظفر الحق سے رابطہ ، چیئرمین سینٹ رضا ربانی کے رویئے پر شکوہ کیا ، قائد ایوان نے چیئرمین سینٹ اور وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کی یقین دہانی کرادی

ہفتہ 19 اگست 2017 21:57

مولانا عبدالغفور حیدری کو بلٹ پروف گاڑی دینے کا معاملہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2017ء) حکومت اور اس کی اتحادی جماعت جمعیت علماء اسلام کے درمیان سینٹ میں ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری کو خود کش حملہ کے بعد بلٹ پروف گاڑی نہ دینے پر اختلافات شدت اختیار کر گئے‘ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے مولانا عبدالغفور حیدری کی جانب سے انہیں بلٹ پروف گاڑی کیلئے دی جانے والی درخواست مسترد کرتے ہوئے اسے وزارت داخلہ میں بھیجنے سے انکار کردیا۔

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق سے بھی اس معاملہ پر رابطہ کرکے شکوہ کیا ہے پارلیمنٹ کے ذرائع نے بتایا کہ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کو ان پر 12 مئی 2017 کو بلوچستان کے علاقے مستونگ میں ہونے والے خود کش حملہ میں معجزانہ طور پر بچ گئے تھے جس میں 28 افراد جاں بحق ہوئے تھے کے بعد چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کو تحریری طور پر درخواست دی تھی کہ وہ وفاقی حکومت سے بلٹ پروف گاڑی دلوانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں تاہم چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے اس معاملہ کو یکسر نظر انداز کردیا۔

(جاری ہے)

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق سے بھی مولانا عبدالغفور حیدر کو بلٹ پروف گاڑی نہ دینے پر رابطہ کرکے شکوہ کیا ہے اور انہوں نے راجہ ظفر الحق کو یاد دہانی کروائی کہ ہم حکومت کے اتحاد ہیں مگر ہماری درخواست کو بھی مسترد کردیا گیا ہے راجہ ظفر الحق نے انہیں یقین دہانی کروائی کہ وہ اس سلسلے میں چیئرمین سینیٹ اور وفاقی حکومت سے بھی رابطہ کروں گا مولانا فضل الرحمان نے راجہ ظفر الحق کو باور کرایا کہ چیئرمین سینٹ کو مولانا عبدالغفور حیدری نے تحریری طور پر درخواست دی تھی اور کہا تھا کہ انہیں گاڑی فراہم کی جائے مگر ان کا رویہ نامناسب تھا اورتاحال گاڑی فراہم نہیں کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :