لیبیا میں حکومتی عہدیداروں پر کیمیائی مواد سے قاتلانہ حملہ ناکام

دہشت گردی کی سازش میں ملوث چار مشتبہ دہشت گرد گرفتار کر لئے گئے،لیبی حکام کی گفتگو

اتوار 20 اگست 2017 12:10

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2017ء) لیبیا کے قومی وفاق حکومت کے ماتحت سیکیورٹی اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومتی عہدیداروں کو ایک دہشت گرد تنظیم کی جانب سے زہریلے کیمیائی مواد سے ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی تھی مگر اس سازش کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق لیبی حکام کا کہنا تھا کہ حکومتی عہدیداروں پر زہریلے کیمیائی مواد سے حملے کی سازش عبدالحکیم بلحاج نامی شدت پسند کی قیادت میں کام کرنے والے ایک دہشت گرد گروپ نے تیار کی تھی مگر اسے ناکام بنا دیا گیا۔

طرابلس کی ابو سلیم کالونی میں قائم پبلک سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن سینٹر کی طرف سے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ’فیس بک‘ پر ایک فوٹیج بھی پوسٹ کی گئی ہے جس میں دہشت گرد سیل کی جانب سے عالمی سطح پر ممنوعہ زہریلے کیمیائی مواد کے ذریعے حکومتی عہدیداروں کو ہلاک کرنے کی سازش کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس نے چار مشتبہ دہشت گردوں کو حراست میں لیا ہے جنہوں نے ویڈیو میں سنائی دی جانے والی آواز میں حکومتی عہدیداروں کو کیمیائی مواد سے ہلاک کرنے کی سازش کا اعتراف کیا ہے۔

ملزمان نے بتایا ہے کہ کیمیائی مواد سے حکومتی عہدیداروں کو ہلاک کرنے کی سازش میں شدت پسند کمانڈر عبدالحمید الھازل المعروف ’ھاوزر‘ اور ملک میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ’الکانی بریگیڈ‘ کی طرف سے تعاون کیا گیا تھا۔یہ زہریلا مواد حکومتی عہدیداروں کے دفاتر میں بھیجا گیا۔ کیمیائی مواد انتہائی خطرناک ہے اور اسے چھو لینے سے ہی موت واقع ہو سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :