نواز شریف کو تکبر کی سزا ملی،سانحہ ماڈل ٹائون کی سزا ابھی باقی ہے،چوہدری شجاعت

وہ باربار اپنا قصور پوچھتے ہیں لیکن ہر بار خود پنگا لیتے اور ٹکریں مارتے ہیں، سربراہ ق لیگ

اتوار 20 اگست 2017 18:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2017ء) پاکستان مسلم لیگ(ق) کے صدر اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ تمام مسلم لیگی اکٹھے ہوجائیں،میاں نوازشریف کو تکبر کی سزا ملی،نوازشریف کو ملک کی سب سے بڑی عدالت نے کہا کہ وہ صادق اور امین نہیں اور انہوں نے پوری قوم سے جھوٹ بولا ہے،پہلے نوازشریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کا ہر فیصلہ تسلیم کریں گے لیکن انہوں نے فیصلے کے بعد گجرخان میں تقریر میں کہا کہ 20کروڑ عوام نے مجھے وزیراعظم بنایا اور 5معزز ججوں نے نکال دیا،ہمیں(ن) لیگ کا نہیں قائد اعظم کا پاکستان ہی کافی ہے،میرا مشن تمام جماعتوں میں موجودہ مسلم لیگیوں کو اکٹھا کرنا ہے،نوازشریف،شہبازشریف اور ان کے ساتھیوں کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14بے گناہوں کے قتل میں سزا یقینی ہے،نوازشریف باربار اپنا قصور پوچھتے ہیں لیکن ہر بار خود پنگا لیتے اور ٹکریں مارتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ نوازشریف ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں انہیں من مانی اور کرپشن کی کھلی چھٹی ہو،70سال بعد بھی پاکستان کے بنیادوں کو باہر اور اندر سے ہلانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے،جس کا نوٹس لینا ہر پاکستانی کا فرض ہے،نوازشریف کو ملک کی سب سے بڑی عدالت نے کہا کہ وہ صادق اور امین نہیں اور انہوں نے پوری قوم سے جھوٹ بولا ہے۔

چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نوازشریف نے دینے میں صرف پانچ ججوں،لالہ موسیٰ میں پانچ اشخاص اور گوجرانوالہ میں کہا کہ چند لوگوں نے نکال دیا،مجھے خدشہ تھا کہ کہیں لاہور پہنچتے پہنچتے گالیاں نہ دینا شروع کردیں،لیکن پھر بھی جو کچھ کہا اس میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔انہوں نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کے ججوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو بڑے حوصلے،بردباری کے ساتھ سن اور دیکھ رہے ہیں کہ نوازشریف کس طریقے سے عدالتوں کا وقار مجروح کرتے رہے اور عوام میں تاثر دیا جارہا ہے کہ فیصلہ نہ مانا جائے۔

چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نوازشریف نے تمام اقدار اور روایات کو بھی فراموش کردیا اور اپنی اس کرپشن اور جھوٹ میں مریم نوازجو میری بیٹیوں کی طرح ہے کو بھی معاف نہیں کیا اور جو جعلی کاغذات بنائے ان پر بھی دستخط کروا لئے۔(ن) لیگ نیا آئین نہیں بلکہ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے،نوازشریف اب کہتے ہیں کہ میں لوگوں کی تقدیر بدلوں گا اور نیا پاکستان بناؤں گا ،حالانکہ تقدیر بدلنا تو اللہ کے ہاتھ میں ہے،یہ بڑے غرور سے دعوے کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے کو یہاں تک لانے میں عمران خان نے کلیدی کردار ادا کیا،میں ان سے بھی بات کروں گا کہ وہ نیا پاکستان کے ساتھ کوئی اور لفظ لگا لیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کہتے ہیں کہ 70سال میں کسی وزیراعظم نے اپنی آئینی مدت پوری نہیں کی جو غلط ہے،آئین میں کہیں بھی وزیراعظم کی مدت پانچ سال نہیں صرف اسمبلی کی مدت درج ہے،نوازشریف بوکھلاہٹ میںباربار کہتے ہیں کہ میرا قصور کیا ہے اور پھر لمبی چوڑی شکایتیں لگاتے ہیں درحقیقت سال ڈیڑھ سال بعد انہیں ٹکریں مارنے کی عادت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ثابت ہوا لاکھوں کی بجائے پانچ آدمی بھی اللہ تعالیٰ کے بعد ملک کو صحیح سمت میں لے جاسکتے ہیں،آج پاکستان کے بچے بچے کی زبان پر ہے کہ نوازشریف اور ان کے خاندان نے چوری کی۔