ایم کیوایم پاکستان کے تحت 22، اگست 2017بروز منگل کو ہوٹل میریٹ کے مارکی ہال میں تین نکات پرمشتمل ’’کثیر الجماعتی کانفرنس ‘‘ منعقد کی جائے گی

تین نکاتی کثیر الجماعتی کانفرنس کے نکات میں ’’پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازشیں ‘‘’’بدعنوانی کا خاتمہ ‘‘’’اور مقامی حکومت کے اختیارات ‘‘ شامل ہیں ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کثیر الجماعتی کانفرنس وسیع البنیاد مشاورت کیلئے بہترین فورم ثابت ہوگی، ڈاکٹر محمد فاروق ستار

اتوار 20 اگست 2017 21:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2017ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار کی سربراہی میں ایم کیوایم کے عارضی مرکز بہادر آباد میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ایم کیوایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان ، رابطہ کمیٹی کے اراکین ، حق پرست سینیٹرز ،اراکین قومی وصوبائی سمبلی ، ڈسٹرکٹس کے حق پرست چیئرمینز ، وائس چیئرمینز ، ایم کیوایم کے ٹائون انچارجز اورمختلف شعبہ جات کے ذمہ داران و اراکین نے شرکت کی ۔

اجلاس میں ملک کی داخلی اور خارجہ صورتحال پر تفصیل سے غور کیا گیا ۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سے اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیا ، مستقبل کی حکمت عملی مرتب کرنے کیلئے آنے والی مختلف تجاویز بھی زیر غور آئی اورمورخہ22، اگست 2017بروز منگل کو ہوٹل میریٹ کے مارکی ہال میں تین نکات پرمشتمل ’’کثیر الجماعتی کانفرنس ‘‘ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

تین نکاتی کثیر الجماعتی کانفرنس کے نکات میں ’’پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازشیں ‘‘’’بدعنوانی کا خاتمہ ‘‘’’اور مقامی حکومت کے اختیارات ‘‘ شامل ہیں ۔ اجلاس میںمشترکہ طور پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ’’کثیر الجماعتی کانفرنس ‘‘ میںشرکت کیلئے تمام سیاسی ، مذہبی اور قوم پرست جماعتوں سے رابطے کئے جائیں گے اور انہیںکثیر الجماعتی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جائے گی ۔

اجلاس میں کثیر الجماعتی کانفرنس میں شرکت کیلئے دعوت ناموں کی تقسیم کیلئے رابطہ کمیٹی اور حق پرست اراکین پارلیمنٹ کی ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں ہیں جو آج ہی سے سیاسی ،مذہبی اور قوم پرستوں جماعتوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردے گی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا کہ پاکستان میں ایسے معاملات ہوتے ہیں کہ سامنے سے کوئی بات کی جارہی ہو اور اس میں صورتحال واضح نہ ہو تو حکمت اختیار کرنا پڑتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم پر پارسائی اور وفاداری کی قسمیں کھانے کے باوجود لندن سے جڑے رہنے کا الزام لگتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 85فیصد شہر کراچی کا ووٹ ایم کیوایم پاکستان کے ہاتھ میں ہے ، ہم اپنی سیاست کو قومی دائرے میں لے آئے ہیں اور مظلوموں کی نجات کا کوئی راستہ ہے تو ایم کیوایم پاکستان ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حالات ایسے ہیں کہ پیسے ، طاقت اور مجبوریوں کا فائدہ اٹھایاجاسکتا ہے ، ہمیں ایسے حالات میں اتحاد کو مضبوط کرنا ہے ، صفوں کو قائم رکھنا ہے اور اختلاف کو غیر اہم کرکے یکجہتی کو فروغ دینا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم پاکستان کو ختم کرنا یا کوئی اور پارٹی بنانے کا آپشن قبول نہیں ، ہم ایسا دبائو قبول نہیں کریں گے کہ ہمیں ختم کرنے یا انضمام کرنے کی بات کی جائے ۔ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے اجلاس کے شرکاء سے اپیل کی کہ وہ کثیر الجماعتی کانفرنس کی کامیابی کیلئے آج ہی سے محنت ،لگن کے ساتھ کام شروع کردیں ، ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کثیر الجماعتی کانفرنس وسیع البنیاد مشاورت کیلئے بہترین فورم ثابت ہوگی جس کے ذریعے سے ہم پاکستان میں موجود تفریق اور انتظامی انتشار کو روک سکتے ہیں ، پاکستان ہماری ترجیح ہے ، قومیتیں اور اکائیاں ثانوی حیثیت رکھتی ہیں لہٰذا ایم کیوایم پاکستان اس سمت میں یہ مثبت قدم اٹھا رہی ہے اور انشاء اللہ تعالیٰ کثیر الجماعتی کانفرنس ملک کی سالمیت کے خلاف سازشوں ، بدعنوانی کے خاتمہ اور مقامی حکومتوں کے اختیارات کے حصول کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگی ۔