اگر نواز شریف کی مہم جوئی اور ججوں کو دھمکانے کے نتیجہ میں کوئی حادثہ ہوا اور رہی سہی جمہوریت بھی دم توڑ گئی تو اس کی تمام تر ذمہ داری نوازشریف پر ہوگی، پاکستان کا آئین وفاق کی علامت اور قومی وحدت کی زنجیر ہے ، اگر اس سے کھلواڑ کیا گیا تو پھر قوم کسی آئین پر متحد ہو گی نہ صوبوں کو وفاق کے ماتحت رکھا جاسکے گا ، بلوچستان میں عوام اور زمین پیاسی ہے ، بدامنی ، لوڈشیڈنگ اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم صوبے کے بڑے مسائل ہیں ان پر قابو پانے کے لیے اسلام آباد میں دیانتدار قیادت کا ہونا ضروری ہے، اسلام آباد ٹھیک ہو جائے تو ملک کے تمام شہروں کے مسائل حل ہو جائیں گے

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق کا کوئٹہ میں اپنے اعزاز میں دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب

اتوار 20 اگست 2017 23:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اگست2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہاہے کہ اگر نواز شریف کی مہم جوئی اور ججوں کو دھمکانے کے نتیجہ میں کوئی حادثہ ہوا اور رہی سہی جمہوریت بھی دم توڑ گئی تو اس کی تمام تر ذمہ داری نوازشریف پر ہوگی ۔ پاکستان کا آئین وفاق کی علامت اور قومی وحدت کی زنجیر ہے ، اگر اس سے کھلواڑ کیا گیا تو پھر قوم کسی آئین پر متحد ہو گی نہ صوبوں کو وفاق کے ماتحت رکھا جاسکے گا ۔

بلوچستان میں عوام اور زمین پیاسی ہے ۔ بدامنی ، لوڈشیڈنگ اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم صوبے کے بڑے مسائل ہیں ان پر قابو پانے کے لیے اسلام آباد میں دیانتدار قیادت کا ہونا ضروری ہے ۔ اسلام آباد ٹھیک ہو جائے تو ملک کے تمام شہروں کے مسائل حل ہو جائیں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ میں اپنے اعزاز میں دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دنیا بھر کے ممالک کے آئین میں عوامی نمائندوں کے لیے سچا کھرا اور دیانتدار ہونا ضروری ہے لیکن پاکستانی حکمران چاہتے ہیں کہ چور لٹیرے آ کر اسمبلیوں میں بیٹھ جائیں اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہ ہو ۔ انہوں نے کہاکہ اگر صادق اور امین کی شرط ختم کرنی ہے تو جیلوں کے دروازے کھول کر چوروں ڈاکوئوں کو رہا کردینا چاہیے ۔

یہ نہیں ہوسکتا کہ چندہزار چرانے والا جیل میں بند ہو اور اربوں کھربوں لوٹنے والے اقتدار کے ایوانوں میں براجمان ہوں ۔ انہو ں نے کہاکہ حکمرانوں کے بنگلوں اور کارخانوں میں مسلسل اضافہ ہورہاہے اور عوام نان شبینہ کو ترس رہے ہیں ۔ کیا حکمرانوں کے چار چار ہاتھ اور دو دو دماغ ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو عوام کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔

سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی و فلاحی ریاست بناناچاہتی ہے اور ہماری جدوجہد کا مقصد ملک میں قرآن و سنت کے نظام کا نفاذ ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ امیر اور غریب کے لیے ایک قانون ہو اور کوئی بھی اپنے اختیارات کی بنیاد پر وی آئی پی نہ ہو ۔ ہم وی آئی پی کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں ۔ ہماری کوشش ہے کہ اگر وی آئی پی ہونا ضروری ہے تو تھانوں اور عدالتوں میں مظلوم ، تعلیمی اداروں میں طالبعلموں اور ہسپتالوں میں مریض وی آئی پی ہو۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے مسلط کردہ وی آئی پی کلچر نے معاشرے کو تقسیم کردیاہے ۔ اشرافیہ عرش پر اور عوام فرش پر ہیں اور خود کو اعلیٰ و ارفع سمجھنے والے عوام کو کیڑے مکوڑوں سے زیادہ اہمیت دینے کو تیار نہیں ۔ جب تک یہ طبقاتی اور استحصالی نظام موجود ہے ، عوام کو ریلیف نہیں ملے گا ۔