پاکستان بارے امریکی پالیسی پرانی بوتل میں پرانی شراب ہے

امریکی فوج طالبان کو شکست نہیں دے سکی، بھارت خود تقسیم ہو رہا ہے اور پڑوسی ممالک چین، نیپال ، بھوٹان ، میانمار کے ساتھ اس کے ساتھ تعلقات بھی اچھے نہیں، سینیٹر مشاہد حسین سید

منگل 22 اگست 2017 13:39

پاکستان بارے امریکی پالیسی پرانی بوتل میں پرانی شراب ہے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2017ء) سی پیک پر پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ امریکا نے افغانستان پر 16 سالوں میں ایک کھرب ڈالر ضائع کیا لیکن پھر بھی افغانستان وہیں کھڑا ہے جہاں سے آغازکیا تھا، اے کلاس امریکی فوج نے طالبان کو شکست نہیں دے سکی، بھارت خود تقسیم ہو رہا ہے اور پڑوسی ممالک چین، نیپال ، بھوٹان ، میانمار کے ساتھ اس کے ساتھ تعلقات بھی اچھے نہیں ۔

منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیاسے بات چیت کے دوران انہوں نے کہاکہ امریکا سپر پاور اور خود امریکی صدر بزنس مین ہیں اتنی سوچ کے بعد پاکستان بارے پالیسی پرانی بوتل میں پرانی شراب ہے۔ امریکا نے 16 سالوں میں افغانستان کے اندر قائم کرنے سمیت تعمیر و ترقی میں ناکام رہا بلکہ امریکاکی فوج افغانستان میں 40 فیصد علاقے پر بھی مکمل کنٹرول حاصل نہیں کرسکی اور افغانستان وہیں کھڑا ہے جہاں سے آغاز ہوا تھا۔

(جاری ہے)

امریکا افغانستان میں 16سال قبل آیا تھا اور افغانستان پر اب تک ایک کھرب ڈالر ضائع کرچکا ہے پھر بھی مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ لاکھوں لوگوں کو مارا گیا، اب امریکا افغانستان کے اندر بھارت کو لانا چاہتا ہے ۔ اس حوالے سے پاکستان ، روس، ایران اور چین سمیت دیگر ممالک مل کر امریکا کے سامنے افغانستان کے حوالے سے اپنا واضح مؤقف اپنائیں اور پاکستان کو بھی امریکی پالیسی کے حوالے سے کھل کر مؤقف اپنانا چاہیے جس کے نتائج سامنے آئیں۔

انہوں نے کہاکہ امریکا افغانستان میں بری طرح پھنس گیا ہے ، خود امریکی صدر اسٹیبلشمنٹ کا حصہ بن گئے ہیں جبکہ امریکا میں تھنک ٹینکس نے سوچ سمجھ کر حکمت عملی بناتے ہیں ، یہ ایک ناکام حکمت عملی تھی جس کی وجہ سے 16 سال سے ناکامی ان کے حصے میںآرہی ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ امریکا کی ایک لاکھ فوج افغانستان میں طالبان کوشکست نہیں دے سکی، اب افغانستان کا فوجی حل ممکن نہیں ابھی تک امریکا کو سمجھ نہیں آئی ۔

انہوںنے کہاکہ بھارت کے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں ۔ خود بھارت تقسیم ہونے جارہا ہے ، چین نیپال ، بھوٹان، میانمار کے ساتھ بھارت کے تنازعات ہیں اور تعلقات بھی کشیدہ ہیں ۔ پاکستان کو امریکی پالیسی کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ پاکستان کو امریکا کی پالیسی کے حوالے سے واضح پالیسی بنانا ہو گی ۔ امریکا 8 ہزار میل دور بیٹھا ہے ، نقصانات پڑوسی ممالک کے ہوں گے۔