بلین ٹری منصوبہ شروع کیا تو ان لوگوں نے بڑا مذاق اڑایا جو ترقی کو اشتہارات کی حد تک سمجھتے ہیں،عمران خان

یہی سرکاری ملازمین ہیں یہی افسران ہیں جنہوں نے عالمی سطح کا منصوبے میں کامیابی حاصل کی،پرویز خٹک کو کہتا ہوں کہ محمکہ جنگلات والوں کو ترقیاں دیں،ہماری حکومتوں کی ترجیحات آنے والی نسلیں کبھی نہیں رہیں بلکہ اگلا الیکشن ہوتا ہے،ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں کہ ہم نے ماحولیات کا تحفظ کرنا ہے،کندیاں چیچہ وطنی اور چھانگا مانگا کے جنگلات ختم ہو گئے، گلوبل وارمنگ سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان کا نمبر ساتواں ہے،اگر آج ہم نے کچھ نہ کیا تو پچاس سال بعد پاکستان میں قحط پڑیں گے،ماحولیات کے تحفظ کے لیے بڑا اقدام کرنے کی ضرورت ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کا تقریب سے خطاب

منگل 22 اگست 2017 21:16

بلین ٹری منصوبہ شروع کیا تو ان لوگوں نے بڑا مذاق اڑایا جو ترقی کو اشتہارات ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اگست2017ء) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے ملک کو نعمتوں سے مالا مال کیا ہے، ہمارے حکمران اگلے الیکشن تک کی کارکردگی کا سوچتے ہیں۔ ہمارے ملک میں موجود مختلف جنگلات کو ختم کیا گیا، گلوبل وارمنگ سے متاثرہ ممالک میں پاکستان کا ساتواں نمبر ہے، بلین ٹری منصوبے کا بہت مذاق اڑایا گیا، اگر درخت نہ لگائے گئے تو ملک قحط سالی کا شکار ہو جائے گا۔

یہ بات چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے آئی یو سی این کی جانب سے تین لاکھ پچاس ہزار ہیکٹر رقبے پر دوبارہ سے جنگلات اگانے پر پختونخواہ حکومت کو باضابطہ تعریفی سند دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کو کہنا چاہتا ہوں کہ چار بین الاقوامی باڈیز نے بلین ٹری منصوبے کی تعریف کی ہے۔

(جاری ہے)

یہی سرکاری ملازمین ہیں یہی افسران ہیں جنہوں نے عالمی سطح کا منصوبے میں کامیابی حاصل کی۔

پرویز خٹک کو کہتا ہوں کہ محمکہ جنگلات والوں کو ترقیاں دیں۔عمران خان نے کہا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ اگلی دنیا کے لیے ایسے رہو کہ اگلے دن مر جانا ہے اور دنیا کے لیے ایسے رہو کہ ہزار سال زندہ رہنا ہے۔ہماری حکومتوں کی ترجیحات آنے والی نسلیں کبھی نہیں رہیں بلکہ اگلا الیکشن ہوتا ہے۔ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں کہ ہم نے ماحولیات کا تحفظ کرنا ہے۔

کندیاں چیچہ وطنی اور چھانگا مانگا کے جنگلات ختم ہو گئے۔گزشتہ ادوار میں پختونخوا میں دو سو ارب روپے کی لکڑی کاٹی گئی۔ٹمبر مافیا نے سیاستدانوں سے مل کر پیسہ بنانے کے لیے قوم کا مستقبل تباہ کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ گلوبل وارمنگ سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان کا نمبر ساتواں ہے۔اگر آج ہم نے کچھ نہ کیا تو پچاس سال بعد پاکستان میں قحط پڑیں گے۔

ماحولیات کے تحفظ کے لیے بڑا اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔بلین ٹری منصوبہ شروع کیا تو ان لوگوں نے بڑا مذاق اڑایا جو ترقی کو اشتہارات کی حد تک سمجھتے ہیں۔ صوبہ خیبرپختونخوا دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرتھا۔دیگر مسائل کی وجہ سے پیسہ کم تھا اسکے باجود پرویز خٹک نے اچھا کام کیا۔جس دن حکومت کو عوام کا تعاون مل جاتا ہے تو ہر ٹارگٹ حاصل کیا جا سکتا ہے ۔

گزشتہ ہفتے پختونخوا میں اتنی خوبصورت جگہیں دیکھی ہیں۔پانچ چھ سڑکیں بنانی ہیں اسکے بعد لوگ سوئٹزرلینڈ کو بھول جائیں گے۔ہمارے حکمرانوں کو معلوم ہی نہیں کہ پاکستان کتنا خوبصورت ملک ہے کیونکہ وہ چھٹیاں لندن میں گزارتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ سیاحت کے نئے مقامات بنارہے ہیں جس سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام اور حکومت ایک ہو جائے تو ٹرمپ یا امریکا کچھ نہیں کر سکتے۔یہ خوف نہیں ہونا چائیے کہ امریکا پیسہ نہیں دے تو کیسے معاملات چلیں گے