وزارت مذہبی امور میں حاجیوں سے 1 ارب 87 کروڑ لوٹنے کے نئے سکینڈل کا انکشاف

بدھ 23 اگست 2017 20:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اگست2017ء) وزارت مذہبی امور میں حاجیوں سے 1 ارب 87 کروڑ روپے لوٹنے کا نیا سکینڈل سامنے آگیا ہے یہ سکینڈل نواز شریف کے دور حکومت میں ہوا ہے جس میں حجاج کرام سے رہائش کی مد میں لی جانے والی رقومات واپس نہیں کی گئی ہیں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے مالی سال 2015-16 ء کے آڈت دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزارت مذہبی امور نے 2014 ء میں سرکاری سکیم کے تحت حج پر جانے والے عازمین سے رہائش کی مد میں لی جانے والی زائد رقومات واپس نہیں کی ہیں ۔

آڈت کے مطابق وزارت مذہبی امور نے مکہ مکرمہ میں سرکاری رہائش گاہوں کیلئے 56 ہزار 684 حجاج کرام سے تین ہزار ریال فی کس کے حساب سے 17 کروڑ روپے سے زائد وصول کئے جس میں سے دس کروڑ 27 لاکھ ریال مکہ مکرمہ میں رہائش کرایوں کی مد میں ادا کئے گئے جبکہ 6 کروڑ 72 لاکھ 95 ہزار ریال وزارت مذہبی امور کے پاس باقی رہ گئے ۔

(جاری ہے)

آڈٹ کے مطابق حج پالیسی کے تحت وزارت مذہبی امور مذکورہ رقومات جس کی پاکستانی روپے میں ایک ارب 87 کروڑ 14 لاکھ روپے سے زائد مالیت بنتی ہے واپس کرنے تھے مگر واپس نہیں کئے گئے جس پر وزارت مذہبی امور کے حکام نے بتایا کہ مذکورہ رقم حجاج کرام کو متلعقہ بینک کے ذریعے ادا کی گئی ہے تاہم وزارت کے حکام آڈٹ کے سامنے اس کا تحریری ریکارڈ پیش نہ کر سکے۔

جس پر آڈٹ حکام نے وزارت کو حجاج کرام کو کی جانے والی ادائیگیوں کی تفصیلات کمیٹی کے سامنے پیس کرنے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :