دفعہ 62,63کو ختم کرنے کے لیے منفی پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے، پروفیسر ابراہیم

قومی خزانہ اور ملک کا مستقبل دفعہ 62,63کی حامل قیادت کے ہاتھوں میں محفوظ رہ سکتا ہے ،جماعت اسلامی ضلع وسطی کے اجتماع ارکان سے خطاب

بدھ 23 اگست 2017 23:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر سابق سینیٹر پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا ہے کہ آئین کی دفعہ 62,63کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں اور اس کو ختم کر نے کے لیے منفی پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے ، عوام کو مسائل اور ملک کو بحرانوں سے نجات جب ہی مل سکے گی جب اسمبلیوں میں دفعہ 62,63پر پورا اترنے والے لوگ ہوں گے اور ان صفات کے مالک حکمران ہی امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرسکتے ہیں ، قومی خزانہ اور ملک کا مستقبل دفعہ 62,63کی حامل قیادت کے ہاتھوں میں ہی محفوظ رہ سکتا ہے ۔

ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے مسجد قباء فیڈرل بی ایریا میں جماعت اسلامی ضلع وسطی کے اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجتماع سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

جبکہ امرائے زونز نے کارکردگی رپورٹ اور مہم چرم قربانی کے حوالے سے اہداف اور منصوبہ بندی سے آگاہ کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سکریٹری وقاص انجم جعفری ، سکریٹری کراچی عبد الوہاب ، ڈپٹی سکریٹری حافظ عبد الواحد شیخ ، امیر ضلع وسطی منعم ظفر خان ، سکریٹری ضلع محمد یوسف اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے ۔

پروفیسر ابراہیم نے ارکان جماعت اسلامی سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہا کہ باہمی اتحاد و یکجہتی اولین ضرورت ہے ، جب ہم سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنیں گے تب ہی حالات کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور ملک اور قوم کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹ سکتے ہیں ۔ جماعت اسلامی کوئی عام او ر روائتی سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک دعوت اور تحریک اور اقامت دین کی جدوجہد کا نام ہے ۔

اللہ کا بڑا فضل ہے کہ اس نے ہمیں ایک ایسی اجتماعیت اور تحریک سے جوڑا ہے جو ایک عظیم مقصد کے لیے برپا کی گئی ۔جماعت اسلامی کا مقصد اللہ کے قانون کو اللہ کی زمین پر نافذ کرنے اور انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نجات دلا کر اللہ کی غلامی اور بندگی اختیار کرنے کی کوشش کرنا ہے ۔پاکستان کو حقیقی معنوں میںمدینہ جیسی اسلامی ریاست بنانا ہے ۔

جماعت اسلامی ملک میں تبدیلی کے لیے آئینی و قانونی اور جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے اور ان ہی خطوط پر جدوجہد جاری رکھے گی ۔حافظ نعیم الرحمن نے مہم چرم قربانی کے حوالے سے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ مہم کا مقصد صرف کھالیں جمع کرنا ہی نہیں بلکہ یہ مہم دعوت کے ابلاغ اور رابطہ عوام کا بھی مؤثرذریعہ ہے ۔ کارکنان اور ذمہ داران حلقہ کراچی اور ضلع کے اہداف کو مد نظر رکھتے ہوئے بھرپور منصوبہ بندی اور بڑے پیمانے پر تیاریاں اور انتظامات کریں ، انہوں نے کہا کہ مہم چرم قربانی جماعت اسلامی کی شناخت ہے اور جماعت اسلامی نے ہی سب سے پہلے کھالیں جمع کرنا شروع کیں اور اس کو خدمت خلق کا ذریعہ بنایا ۔

ماضی میں انتہائی نامساعد حالات اور سخت رکاوٹوں کے باوجود کارکنان نے یہ کام جاری رکھ اور ان شاء اللہ آئندہ بھی جاری رکھیں گے ۔