ہائی کورٹ کا سینئر وکیل کے بیٹے نور محمد اور ڈرائیور کے لاپتہ ہونے کے معاملے پر تفتیشی افسر کو ایدھی قبرستان اور لاوارث لاشوں کا ریکارڈ چیک کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم

جمعرات 24 اگست 2017 23:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اگست2017ء) سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سینئر وکیل کے بیٹے نور محمد اور ڈرائیور کے لاپتہ ہونے کے معاملے پر تفتیشی افسر کو ایدھی قبرستان اور لاوارث لاشوں کا ریکارڈ چیک کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ درخواست گزار عبدالستار ایڈوکیٹ نے کہا کہ ایڈیشنل آئی جی ثنا اللہ عباسی نے کمیٹی کے سامنے اعتراف کیا تھا دونوں لاپتا افراد پولیس کے پاس ہیں۔

(جاری ہے)

بیٹے نور محمد اور ڈرائیور کو فروری دو ہزار بارہ میں سٹی کورٹ سے حراست میں لیا گیا۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ دونوں افراد کے حوالے سے حساس اداروں اور ملک بھر کی جیلوں کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں۔ عدالت نے تفتیشی افسر فیاض قادری کو ایدھی کے قبرستان اور لاوارث لاشوں کا ریکارڈ چیک کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے حکم دیا کہ لاپتا افراد کی بازیابی کیلئے جدید خطوط پر تفتیش اور میڈیا کا سہارا لیا جائے۔#