ورلڈ الیون کو دورہ پاکستان میں قذافی اسٹیڈیم بھرا ہوا ملے گا،سابق کر کٹرز

ورلڈ الیون کے دورہ پاکستان سے نہ صرف ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہوگی بلکہ آئی سی سی کے ایونٹس اور اجلاس بھی ہوں گے،تینوں میچوں کے دوران قذافی ا سٹیڈیم کو تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا دیکھیں گے، امیدہے کہ سیریز کامیاب ہوگی اور اس سے دیگر غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کو بھی پاکستان آنے کا حوصلہ ملے گی سابق ملکی کر کٹر معین خان ،شاہد آفریدی،رمیز راجہ اور وقار یونس کا ردعمل

اتوار 27 اگست 2017 13:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اگست2017ء) سابق کرکٹرز نے ورلڈ الیون کی پاکستان آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ورلڈ الیون کے کرکٹرز کو دورہ پاکستان پر اور پی سی بی کو اپنا وعدہ نبھانے پر خراج تحسین پیش کرنا چاہئے۔ تینوں میچوں کے دوران قذافی اسٹیڈیم کو تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا دیکھیں گے ۔ ایونٹ کے انعقاد سے غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کو بھی پاکستان آنے کا حوصلہ اور تحریک ملے گی ۔

ا یک انٹرویو میں قومی ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے ورلڈ الیون کی آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں انٹرنیشنل کرکٹ کمیونٹی نے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے زیادہ کچھ نہیں کیا تاہم خوشی ہے کہ اب ورلڈ الیون پاکستان کا دورہ کرے گی۔

(جاری ہے)

ماضی کے مایہ ناز وکٹ کیپر بلے باز نے کہا کہ مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ اس سیریز کے انعقاد سے نہ صرف ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ سیریز بحال ہوگی بلکہ آئی سی سی کے ایونٹس اور اجلاس بھی ہوں گے۔

سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہاکہ یہ پاکستان کرکٹ کیلئے بڑی کامیابی ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹرز کو پاکستان میں کھیلنے کیلئے آمادہ کرلیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کھیلوں کے لئے محفوظ ملک ہے اور ہم سب کو مثبت قدم اٹھانے پر انٹرنیشنل کرکٹرز، پی سی بی اور آئی سی سی کا شکریہ ادا کرنا چاہیے ۔سابق کپتان اور معروف کمنٹیٹر رمیز راجہ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم تینوں میچوں کے دوران قذافی ا سٹیڈیم کو تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا دیکھیں گے۔

سابق کپتان و سابق ہیڈ کوچ وقار یونس نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے حال ہی میں بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرکے چیمپیئنز ٹرافی میں کامیابی حاصل کی ہے اور قومی کھلاڑیوں کا حق بنتا تھا کہ وہ ملکی شائقین کرکٹ کے سامنے بھی پرفارم کریں۔انہوں نے کہا کہ امیدہے کہ سیریز کامیاب ہوگی اور اس سے دیگر غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کو بھی پاکستان آنے کا حوصلہ ملے گی۔