پاکستان سپر لیگ اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر شرجیل خان کے کیس کی سماعت مکمل ، فیصلہ آج سنایا جائے گا

منگل 29 اگست 2017 13:37

پاکستان سپر لیگ اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر شرجیل خان کے کیس کی سماعت ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اگست2017ء) پاکستان سپر لیگ اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر شرجیل خان کے کیس کی سماعت مکمل ہوچکی ہے اور ان کے کرکٹ کے مستقبل کا فیصلہ آج 30 اگست کو ہوجائے گا ۔ شرجیل خان کو سزا ملتی ہے یا انہیں بری کیا جاتا ہے اس کا فیصلہ آج پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل کرے گا۔پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ ٹربیونل کی سربراہی جسٹس (ر) اصغر حیدر کررہے ہیں اور اس میں سابق چیئرمین پی سی بی لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیر ضیا اور سابق وکٹ کیپر وسیم باری بھی شامل ہیں ۔

شرجیل خان پر امید ہیں کہ فیصلہ ان کے حق میں ہوگا جبکہ پی سی بی کے قانونی مشیر پر امید ہیں کہ شرجیل کو سزا ملے گی ۔سزا ملنے کی صورت میں شرجیل خان کی عید کی خوشیاں ماند پڑ جائیں گی ۔

(جاری ہے)

قومی کرکٹر شرجیل خان اور خالد لطیف کو پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کا سامنا ہے جس کے تحت پی سی بی نے دونوں کرکٹرز کو معطل کیا ہوا ہے جب کہ کرکٹرز کے خلاف کیس بھی چل رہا ہے۔

اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کرکٹر شرجیل خان کے کیس کا فیصلہ ٹریبیونل آ ج سنائے گا۔اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کرکٹر شرجیل خان نے 29 جولائی کو حتمی تحریری دلائل جمع کروائے تھے۔۔ شرجیل خان پر پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ آف کنڈکٹ کی 5 شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں پانچ سال معطلی کے علاوہ 20لاکھ روپے جرمانہ تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے، واضح رہے کہ پی ایس ایل 2017 کی ابتدا میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد 9 فروری کو شرجیل خان کو وطن واپس بھجوا دیا گیا تھا، 18 فروری کو ان کے خلاف چارج شیٹ جاری کی گئی تھی جس کے بعد اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے باقاعدہ کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

29 جولائی کو کرکٹر کی جانب سے حتمی دلائل جمع کروانے کے بعد ٹریبیونل کی جانب سے 30 دن کے اندر فیصلہ سنایا جانا ضروری تھا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان سے متعلق فیصلہ آ ج سنایا جائے گا جب کہ انٹی کرپشن ٹریبونل نے کیس کا فیصلہ سنانے کے لیے آگاہ کردیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ٹریبیونل میں شرجیل خان کے خلاف اسپاٹ فکسنگ میں الزامات ثابت ہونے پر تاحیات پابندی کی سفارش کر رکھی ہے ،خیال رہے کہ اوپننگ بلے باز شرجیل خان کا کیس پی سی بی کے ٹریبیونل میں گذشتہ 6 ماہ سے زیر سماعت ہے جس میں ان کے وکلاء پی سی بی کے ثبوتوں کو ناکافی قرار دے کر مسترد کرتے آئے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال فروری میں متحدہ عرب امارات میں منعقدہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن کے آغاز میں ہی اسپاٹ فکسنگ کے الزامات پر اسلام یونائیٹڈ کے دو کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو پاکستان واپس بھیج دیا گیا تھا.بعد ازاں شاہ زیب حسن، ناصر جمشید اور فاسٹ باؤلر محمد عرفان کو بھی بکیز سے رابطے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے پی ایس ایل سے باہر کر دیا گیا تھا۔

محمد عرفان نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کا اعتراف کر لیا تھا جس کے بعد ان پر ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر ایک سال کی پابندی عائد کردی گئی۔پی سی بی نے عرفان پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ ڈسپلن بہتر ہونے پر فاسٹ باؤلرز کی سزا 6 ماہ تک محدود کی جا سکتی ہے۔ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ کیس میں مبینہ طور پر سہولت کار کا کردار ادا کرنے پر برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی یوسف نامی بکی کے ساتھ گرفتار کیا تھا لیکن بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کردیا تھا۔شاہ زیب حسن اور خالد لطیف پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں سماعتیں اب بھی زیر التواہیں۔