پاک یوکرائن 25سالہ دو طرفہ باہمی تعلقات مزید مضبوط ہورہے ہیں ،سفیر ولادی میر لاکوموف

حالیہ سالوںکے دوران دونوںممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط ، بڑے شہروں میں اعزازی قونصلیٹس کے قیام سے دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف دوستی اور قربت میں اضافہ ہوا ہے بلکہ دوطرفہ باہمی معاشی تعاون کو بڑھانے میں مدد ملی ہے دونوںممالک کے درمیان تجارتی حجم تقریبا پانچ لاکھ امریکی ڈالر ہے ، جو آئندہ سال ایک ملین ڈالر تک پہنچ جائے گا،یوکرائنی سفیر کا انٹرویو

منگل 29 اگست 2017 23:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اگست2017ء) پاکستان میں تعینات یوکرائن کے سفیر مسٹر ولادی میر لاکوموف نے کہا ہے کہ یوکرائن اور پاکستان کے درمیان 25سالہ دو طرفہ باہمی تعلقات مزید مضبوط ہورہے ہیں۔ حالیہ سالوںکے دوران دونوںممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط ، بڑے شہروں میں اعزازی قونصلیٹ قائم کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف دوستی اور قربت میں اضافہ ہوا ہے بلکہ دوطرفہ باہمی معاشی تعاون کو بڑھانے میں مدد ملی ہے۔

دونوںممالک کے درمیان تجارتی حجم تقریبا پانچ لاکھ امریکی ڈالر ہے ، جو آئندہ سال ایک ملین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔آن لائن کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران یوکرائن کے سفیر ولادی میر لاکوموف نے کہا کہ دوطرفہ تجارتی حجم کو ایک ملین ڈالر تک بڑھانے کی دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

سال 2014ء کے تک دوطرفہ تجارتی حجم پانچ لاکھ ڈالر تھا، 2015ء کے دوران تجارتی حجم 1722ملین ڈالر تھا ۔

انہوںنے بتایا کہ یوکرائن پاکستان کو سٹیل، آئل سیڈ، مشینری، ڈیری پراڈکٹ اور اناج فراہم کرتا ہے۔جبکہ پاکستان سے چاول، پھل، ٹیکسٹائل، پلاسٹک، سنترا، مالٹااور دیگر مصنوعات برآمد کی جاتی ہیں۔مسٹر ولادی میر لاکوموف نے کہا کہ دونوںممالک کے درمیان سانٹیفک اور ملٹری تعاون بھی جاری ہے۔انہوںنے بتایا کہ یوکرائن اور پاکستان کے درمیان بہت پرانا رشتہ قائم ہے -70 1960ء کے دوران جب پاکستان اور روس کے باہمی تعلقات کے دوران یوکرائن کے ماہرین نے پاکستان میں معیشت کی ترقی کیلئے اہم کردار ادا کیا۔

1991ء میںجب یوکرائن ایک آزاد ریاست کے طور پر معرض وجو د میں آیا تو پاکستان کے ساتھ باقاعدہ سفارتی تعلقات مارچ 1992ء میں قائم ہوئے۔اور دو دہائیوں سے دونوںممالک کے درمیان دوطرفہ سیاسی ، معاشی اور ثقافتی تعلقات قائم ہیں۔یوکرائن کے ساتھ پاکستان کا ثقافتی رشتہ بہت پرانا ہے۔جہاں ہندئوں کی پرانی ثقافت موجود ہے۔ 2014ء کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلق کے حوالے سے ڈاک ٹکٹ -’’موہنجوڈارو۔

ٹرائی پلیا‘‘ MohenjoDaro -Trypilliaبھی جاری کیا۔ولادی میر لاکوموف نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ 1993ء، 1997ء اور سال 2003ء میں ہونے والے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران یوکرائن اور پاکستان کے صدور کی ملاقات ہوئی۔ اس کے علاوہ بیجنگ میں ہونے والی کانفرنس کے دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور یوکرائن کے وزیر خارجہ پاولوکلیم کن Pavlo Klimkinکے درمیان بھی ملاقات ہوئی اور دوطرفہ تعاون کو بڑھانے پر مزاکرات ہوئے۔

یوکرائن کے سفیر میرلاکوموف نے بتایا کہ یوکرائن اور پاکستان کے درمیان تعلیمی میدان میں بھی تعاون جاری ہے۔انہوںنے کہا کہ اسلام آباد میں مختلف سپر مارکیٹ میں یوکرین کی مصنوعات فروخت ہوتی دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔ اگرچہ پاکستان میں یوکرائن کے بہت کم لوگ رہتے ہیں ، بہت سی یوکرائن کی خواتین نے پاکستانیوںسے شادی کی ہے اور وہ پاکستان میں رہتی ہیں۔یوں دونوںممالک کے درمیان ایک مضبوط رشتہ قائم ہے۔انہوںنے دونوںممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔شمیم محمو د ۔۔۔

متعلقہ عنوان :