اسپاٹ فکسنگ کیس،شرجیل خان پر 5 سال کی پابندی عائد

پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ سنایا

بدھ 30 اگست 2017 14:35

اسپاٹ فکسنگ کیس،شرجیل خان پر 5 سال کی پابندی عائد
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اگست2017ء) پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) سیزن ٹو میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹر شرجیل خان پر 5 سال کی پابندی عائد کردی گئی۔تفصیلات کے مطابقپاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے شرجیل خان کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ سنایا اور ان پر لگائے گئے پانچوں الزامات ثابت ہونے پر کرکٹر پر 5 سال کی پابندی عائد کردی گئی۔

اسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان کے خلاف سماعت گذشتہ ماہ 29 جولائی کو مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا، جہاں پی سی بی نے کرکٹر پر تاحیات پابندی کی سفارش کی تھی۔خیال رہے کہ اوپننگ بلے باز شرجیل خان کا کیس پی سی بی کے ٹریبیونل میں گذشتہ 6 ماہ سے زیر سماعت ہے جس میں ان کے وکلا پی سی بی کے ثبوتوں کو ناکافی قرار دے کر مسترد کرتے آئے ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ رواں سال فروری میں متحدہ عرب امارات میں منعقدہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن کے آغاز میں ہی اسپاٹ فکسنگ کے الزامات پر اسلام یونائیٹڈ کے دو کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو پاکستان واپس بھیج دیا گیا تھا.بعد ازاں شاہ زیب حسن، ناصر جمشید اور فاسٹ بالر محمد عرفان کو بھی بکیز سے رابطے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے پی ایس ایل سے باہر کر دیا گیا تھا۔

محمد عرفان نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کا اعتراف کر لیا تھا جس کے بعد ان پر ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر ایک سال کی پابندی عائد کردی گئی۔پی سی بی نے عرفان پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ ڈسپلن بہتر ہونے پر فاسٹ بالرز کی سزا 6 ماہ تک محدود کی جا سکتی ہے۔ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ کیس میں مبینہ طور پر سہولت کار کا کردار ادا کرنے پر برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی یوسف نامی بکی کے ساتھ گرفتار کیا تھا لیکن بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کردیا تھا۔شاہ زیب حسن اور خالد لطیف پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں سماعتیں اب بھی زیر التوا ہیں۔

متعلقہ عنوان :