مالی سال 2015-16ء کے دوران 15 ارب ڈالر کے مساوی رقم کا آڈٹ کیا گیا ، مختلف سرکاری محکموں کی جانب سے تیار کردہ مالیاتی سٹیٹمنٹس بارے آراء پر مبنی 101 آڈٹ رپورٹس جاری کیں

آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر کی یو ایس ایڈ کے وفد سے بات چیت

جمعرات 31 اگست 2017 16:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 اگست2017ء) آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے کہا ہے کہ مالی سال 2015-16ء کے دوران 15 ارب ڈالر کے مساوی خطیر رقم کا آڈٹ کیا گیا جبکہ مختلف سرکاری محکموں کی جانب سے تیار کردہ مالیاتی سٹیٹمنٹس بارے آراء پر مبنی 101 آڈٹ رپورٹس جاری کیں۔ علاوہ ازیں ایس اے آئی پاکستان نے 495 عملدرآمد آڈٹ رپورٹس کے ساتھ ساتھ 20 پرفارمنس آڈٹ رپورٹس بھی تیار کی گئیں، آڈیٹرز کی جانب سے معیاری آڈٹ کے نتیجہ میں 81 ارب روپے ریکور کئے گئے۔

وہ جمعرات کو یو ایس ایڈ کے ایک وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔ وفد کی قیادت پاکستان کیلئے یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جیری پی بیسن کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل کے محکمہ کی آپریشنل صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کیلئے استعداد کار میں اضافہ کی ہمیشہ ضرورت رہتی ہے تاکہ فریم ورک شعبہ جاتی و مالیاتی معاہدوں کی ضروریات اور بین الاقوامی آڈٹ معیارات کے مطابق یہ آڈٹ اور رپورٹنگ کی سرگرمی سرانجام دے سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے ساتھ ایس اے آئی پاکستان کے تعاون سے سرکاری شعبہ کی فعالی اور معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بتایا کہ پاکستان کا آڈٹ کا سب سے بڑا ادارہ ملک میں احتساب، شفافیت، گڈ گورننس اور پارلیمانی نگرانی سے متعلق مشن کیلئے پرعزم ہے۔ اس سلسلہ میں ایس اے آئی پاکستان نے مالی سال 2015-16ء کے دوران 15 ارب ڈالر کے مساوی خطیر رقم کا آڈٹ کیا اور مختلف سرکاری محکموں کی جانب سے تیار کردہ مالیاتی سٹیٹمنٹس بارے آراء پر مبنی 101 آڈٹ رپورٹس جاری کیں۔

علاوہ ازیں ایس اے آئی پاکستان نے 495 عملدرآمد آڈٹ رپورٹس کے ساتھ ساتھ 20 پرفارمنس آڈٹ رپورٹس بھی تیار کیں۔ اس دوران آڈیٹرز کی جانب سے معیاری آڈٹس کے نتیجہ میں انوسٹمنٹ پر 2200 فیصد ریٹرن ہوا جبکہ 81 ارب روپے ریکور ہوئے۔ اسی طرح وفاقی، صوبائی اور ضلعی حکومتوں کے 101 اکائونٹس کا آڈٹ کیا گیا۔ یہ بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں کے 150 آڈٹس کے علاوہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایس اے آئی پاکستان کی آپریشنل اور انسانی وسائل کی استعداد کار مزید بڑھانے کیلئے یو ایس ایڈ کے تعاون کے خواہاں ہیں۔ اس موقع پر جیری پی بیسن نے کہا کہ یو ایس ایڈ کی معاونت سے جاری اور نئے منصوبے ایس اے آئی پاکستان کے عملہ کی استعداد کار میں بہتری لانے میں مدد فراہم کریں گے۔

متعلقہ عنوان :