لاہور چیمبر ،آل پاکستان انجمن تاجران کامال روڈ کو ریڈ زون قرار دینے کے حکومتی فیصلے کا خیر مقدم ،اظہار تشکر

مال روڈ پر جلسے جلوسوں ،دھرنوںپر پابندی تاجروں کا دیرینہ مطالبہ تھا،فیصلے سے کاروباری سرگرمیاں بڑھیں گی‘ نائب صدرناصر حمید خان کاروباری رجحان ختم ہونے کے باعث تاجر وں کیلئے کاروبار چلانا مشکل ہو گیا تھا،حکومت فیصلے پر عملدرآمد کویقینی بنائے ‘ صدر اشرف بھٹی

جمعرات 31 اگست 2017 17:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2017ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اورآل پاکستان انجمن تاجران نے حکومت کی جانب سے مال روڈ کو ریڈ زون قرار دینے کے فیصلے کا بھرپور خیر مقدم اور اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے سخت اقدامات تجویز کئے جائیں ، امید ہے کہ حکومتی فیصلے سے نہ صرف مال روڈ بلکہ ملحقہ مارکیٹوں میں مانند پڑتی کاروباری سر گرمیاں دوبارہ عروج حاصل کریں گی ۔

ایل سی سی آئی کے نائب صدر ناصر حمید خان نے حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مال روڈ پر احتجاجی جلسے،جلوسوں، ریلیوں اور دھرنوں پر پابندی تاجروں کا دیرینہ مطالبہ تھا ۔حکومت اس فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے جس سے یقینی طو رپر کاروباری سر گرمیوں میں اضافہ ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ مال روڈ پر آئے روز کے احتجاج کے باعث نہ صرف مال روڈ بلکہ ملحقہ مارکیٹوں میں کاروباری سر گرمیاں ختم ہونے سے کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا تھا جس کے باعث تاجر یہاں سے دوسرے علاقوں میں منتقل ہو رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے ۔آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی کی طرف سے مال روڈ کو ریڈ زون قرار دینے کے فیصلے پر حکومت سے اظہار تشکر کیلئے ہنگامی اجلاس بلایا گیا جس میں مختلف مارکیٹوں کے تاجر نمائندوںنے شرکت کی ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ حالیہ چند سالوں میں مال روڈ اور ملحقہ مارکیٹوں میں متعددتاجر اپنا کاروبار ختم کر کے کسی دوسری جگہ منتقل ہو گئے ہیں جبکہ باقی رہ جانے والوں نے ملازمین کی تعداد کم کرنا شروع کر دی تھی جس سے بیروزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا۔

انہوںنے کہا کہ تاجر برادری حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ اس پر عملدرآمد کیلئے سخت اقدامات تجویز کئے جائیں اور کسی بھی جماعت یا تنظیم کو اس پابندی کی خلاف ورزی کی ہرگز اجازت نہیں ہونی چاہیے ۔ فیصلے کی خوشی میں مٹھائی بھی تقسیم کی گئی ۔