Live Updates

تفصیلی خبر)

این اے 120 میں دکھاوے کے لیے کارروائی ہوئی،عملی طور پر کچھ نہیں ہو ا ہے ، شاہ محمود قریشی این اے 120 میں 29 ہزار کہ قریب ایسے شناختی کارڈز ہیں جن کا نادرا کے اندر ریکارڈ ہی موجود نہیں ، ہمارا مطالبہ ہے اگر ان کی تصدیق نہیں ہوتی تو ان ووٹوں کو منسوخ کیا جائے، حکومتی ایم پی ایز اورصوبائی وزیربلال یاسین حلقے میں کمپئین کررہے ہیں ، تحریک انصاف کے ایم این اے اور ایم پی ایز کو حلقے میں کیمپئین کی اجازت نہیںہے ، عید الضحٰی کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس اپنا مطالبات لے کر جائینگے، ملتان میٹرو بس منصوبہ ناکام ہوچکا ہے ،بسوں زیادہ اور سواریاں کم ہیں، 20 سے 22 بسیں ہٹا لی گئی ہیں اور وہ لاہور پہنچا دی ہیں، ملتان کی میٹروبس سروس پر بی کلاس کام کیا گیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کی تحقیقات ہونی چاہئے، سینیٹ کی اسٹیندنگ کمیٹی نے معاملہ دبانے والوں کو طلب کر لیاہے ،پانامہ پر بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا اس پر بھی تحقیقات چاہتے ہیں،(ن) لیگ کے ایم این ایز اور ایم پی ایز نے وزیر اعلیٰ سے کہا ہمیں ملتان میں میٹروبس کا منصوبہ نہیں چاہیے، لیگی رہنمائو ں کا شہبازشریف سے مطالبہ تھا کہ ملتان کا اصل مسئلہ سیوریج اور صاف پانی کا ہے مگر وزیراعلیٰ نے ان کی کوئی بات نہ سنی اور نہ مانی، ڈاکٹر یاسمین راشد، شفقت محمود ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعرات 31 اگست 2017 20:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 اگست2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ این اے 120 میں دکھاوے کے لیے کارروائی ہوئی اور عملی طور پر کچھ نہیں ہو ا ہے ، این اے 120 میں 29 ہزار کہ قریب ایسے شناختی کارڈز ہیں جن کا نادرا کے اندر ریکارڈ ہی موجود نہیں ، ہمارا مطالبہ ہے اگر ان کی تصدیق نہیں ہوتی تو ان ووٹوں کو منسوخ کیا جائے، حکومتی ایم پی ایز اورصوبائی وزیربلال یاسین حلقے میں کمپئین کررہے ہیں ، تحریک انصاف کے ایم این اے اور ایم پی ایز کو حلقے میں کیمپئین کی اجازت نہیںہے ، عید الضحٰی کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس اپنا مطالبات لے کر جائینگے، ملتان میٹرو بس منصوبہ ناکام ہوچکا ہے ،بسوں زیادہ اور سواریاں کم ہیں، 20 سے 22 بسیں ہٹا لی گئی ہیں اور وہ لاہور پہنچا دی ہیں، ملتان کی میٹروبس سروس پر بی کلاس کام کیا گیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کی تحقیقات ہونی چاہئے، سینیٹ کی اسٹیندنگ کمیٹی نے معاملہ دبانے والوں کو طلب کر لیاہے ،پانامہ پر بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا اس پر بھی تحقیقات چاہتے ہیں،(ن) لیگ کے ایم این ایز اور ایم پی ایز نے وزیر اعلیٰ سے کہا ہمیں ملتان میں میٹروبس کا منصوبہ نہیں چاہیے، لیگی رہنمائو ں کا شہبازشریف سے مطالبہ تھا کہ ملتان کا اصل مسئلہ سیوریج اور صاف پانی کا ہے مگر وزیراعلیٰ نے ان کی کوئی بات نہ سنی اور نہ مانی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار شاہ محمود قریشی نے ڈاکٹر یاسمین راشد، شفقت محمود، چوہدری محمد سرور، اعجازاحمدچوہدری، سید صمصام علی بخاری ، عندلیب عباس کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہاکہ مریم نواز کی حلقے میں میں کمیپین کے دوران وی وی آئی پی پروٹوکول اور سکیورٹی باکس کس حیثیت سے لگائے جارہے ہیں، حلقے کی یو سی 50 اور 51 میں موجود پختونوں کا جھکائو پی ٹی آئی کی طرف ہے، اسی لیے ان تمام پختونوں کے آئی ڈی کارڈز بلاک کردیے گئے ہیں پی ٹی آئی اس کی مذمت کرتی ہے،20 پولنگ اسٹیشنوں میں کنبے کے ووٹروں کو بکھیر دیا گیا ہے، خانہ شمار، خاندان نمبر ہونے کے باوجود ووٹروں کودس کلومیٹر دور پھینک دیا گیا ہے، پولنگ اسٹیشن دور ہونے پر پھر کوئی ووٹ کاسٹ نہیں کرتا ، عید کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس جائینگے، ڈاکٹر صاحبہ نڈر خاتون ہیں جنہوں نے نواز شریف کا مقابلہ کیا ، میں نے حلقے میں کمپین کی چیف الیکشن کمشنر سے درخواست کی ، میرے پاس کوئی عہدہ نہیں، نہ میں کوئی پٹواری ہوں ، الیکشن کمیشن نے میری درخواست مسترد کردی ، میں الیکشن کمیشن سے معاملات بگاڑنے والوں میں سے نہیں، اگر الیکشن کمیشن ذمہ داری نہیں نبھا پاتا تو 2018 کے الیکشن کا کیا ہوگا اور اس کے بعد ملک میں جمہوریت کا مستقبل کیا ہوگا ، حلقے مین رینجرز بلانا الیکشن کمیشن کا احسن اقدام ہے ، انہوں نے کہاکہ ننکانہ صاحب گرونانک یونیورسٹی پر دو گروپ بن چکے ہیں ، ننکانہ میں اجلاس کے دوران پی ٹی آئی ممبرز پر حملہ کیا جاتا ہے ، یہ مائنڈ سیٹ ن لیگ کی بدمعاشی کا ہے، جس کے خاتمے کے لیے ڈاکٹر یاسمین راشد جیسی امیدوار میدان میں آئی ہیں، ن لیگیوں کے ہاتھی کے دانت کھانے کے اوراور دکھانے کے اور ہیں، تبدیلی کی فضا جو شروع ہوئی وہ لاہور سے شروع ہو کر پورے صوبے میں پہنچے گی ، ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اگر وفاقی ادارے وفات نہیں پا گئے ہیں تو انہیں معاملے کا نوٹس لینا ہوگا ، اگر وفات پا گئے تو اعلی عدلیہ کے پاس جائیں گے ، کاش پارلیمنٹ کو اہمیت دی جاتی تو آج یہاں کھڑے نہ ہوتے ، اہمیت دی ہوتی تو ٹرمپ یہ بیان نہ دیتا، نہ ہماری یہ حالت ہوتی ، انہوں نے کہاکہ ہم نے اداروں پر الزام نہیں لگایا بلکہ تحقیق کی بات کی ہے، عدالتوں کا احترام سب پر لازم ہے ، نیب کی طرف سے تین نوٹسز کے باوجود نواز شریف پیش نہیں ہوئے ، لند ن سے واپس آ کر شاید پیش ہوجائیں ، پیپلزپارٹی کے پاس اپیل کا حق موجود ہے، بے نظیر بھٹو کی شہادت ایک بہت بڑا سانحہ تھا، وہ ہوتیں تو پاکستانی پارلیمنٹ کی شان میں اضافہ ہوتا، عبدالعلیم خان، جہانگیر ترین یا پی ٹی آئی کا کوئی بھی رہنما ہو سب مل کر الیکشن لڑ رہے ہیں ،شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حلقے میں ترقیاتی سکیمیں جاری ہیں، این اے 120 میں لیول پلینگ فیلڈ ملنا چاہیے، کلثوم نواز بہت نفیس خاتون ہیں،مریم نواز کا انتخابی مہم کا حق ہے لیکن مریم نواز جہاں جاتیں ہیں پورے حلقے کو سیل کر دیا جاتا ہے جس سے حلقے کے عوام کو بڑی مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی تحریک انصاف مذمت کرتی ہے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات