ملتان میٹرو بس کے منصوبہ کے حوالے سے پراپیگنڈا مہم بے بنیاد الزامات پر چلائی جا رہی ہے، ملک محمد احمد خاں

جمعرات 31 اگست 2017 21:10

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 اگست2017ء) ملتان میٹرو بس کے منصوبہ کے حوالے سے پراپیگنڈا مہم بے بنیاد الزامات پر چلائی جا رہی ہے اور جس کمپنی کے حوالے سے الزام تراشی کی جا رہی ہے اس کا اِس منصوبے سے کوئی تعلق نہیں‘ چند ذرائع ابلاغ معاملات کی تحقیقات کیے بغیر سیاسی رہنمائوں کی پگڑیاں اچھالنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیںجو ذمہ دارانہ صحافت کے تسلیم شدہ اُصولوں کے منافی ہے۔

اِ ن خیالات کا اظہار ترجمان حکومت پنجاب ملک محمد احمد خاں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میں جعلی دستاویزات کی بنیاد پر پنجاب حکومت اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو اس معاملہ میں ملوث کرنے کی مزموم کوشش کی گئی ہے۔ حقیقت حال یہ ہے کہ نیوز چینل کے مطابق چین کی کمپنی یابیٹ اور کیپٹل انجینئرنگ اینڈ کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹیڈنے ملتان میٹرو بس کے پراجیکٹ میں بالواسطہ یا بلا واسطہ کام دیا گیا یا بطور سب کنٹریکٹر ٹھیکہ دیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس معاملے کی پوری تحقیق کی گئی اور ریکارڈ سے یہ بات سامنے آئی کہ کیپٹل انجینئرنگ اینڈ کنسٹریکشن پرائیویٹ لمیٹیڈ کوئی رجسٹرڈ کمپنی نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی اکائونٹ ہے۔ بے بنیاد الزام تراشی کرنے والوں نے کہا کہ کپیٹل انجینئرنگ اینڈ کنسٹریکشن پرائیویٹ لمیٹیڈ نے ملتان میٹرو بس پراجیکٹ کے فیز تھری کا کام حاصل کیا ہے۔یہ سب جھوٹ پر مبنی ہے اس نام کی کسی کمپنی کو نہ تو کوئی کنٹریکٹ دیا گیااور نہ ہی کوئی بزنس کیا گیا اور نہ ہی بطور وینڈر اس کو کام دیا گیا ہے۔

ترجمان پنجاب حکومت نے سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے خط کا جواب دینے کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہ اِس ضمن میں ایس ای سی پی کا پہلا خط چیف سیکرٹری کو موصول ہوااور پوری تحقیق کے بعد 13 مارچ کو اس خط کا جواب دے دیا گیا ۔ ایک نیوز چینل کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز نے چینی کمپنی کی تعریف میں سرٹیفکیٹ دیا جس پر اُن کے دستخط ہیں۔

اُس خط کا جواب اُنہوں نے اُسی روز 16 اگست کو دے دیا اور حکومت کی طرف سے لکھا گیا کہ یہ خط جعلی اور خود ساختہ ہے۔ ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ ایسا کوئی تعریفی سرٹیفکیٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کے دفتر سے جاری نہیں کیا گیا۔ اُنہوں نے کہا کہ نیوز چینل کا یہ رویہ ملکی مفاد کے خلاف ہے اور اس قسم کے بے بنیاد الزامات اور بہتان لگا کر عوامی نمائندوں کا مذاق نہ اُڑائیں کیونکہ اِ یسی مہم کا نتیجہ ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب کرے گا۔

اِ س نیو ز چینل کی مہم سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اُن کا پراپیگنڈا یہ ہے کہ ملک پاکستان میں کوئی بھی بیرونی سرمایہ کار سرمایہ کاری نہ کرے کیونکہ اِ س نیوز چینل کے مطابق خدا نخواستہ پاکستان کے سیاستدان دیانتدار نہیں ہیں اور وہ ایمانداری سے کام نہیں کریں گے۔ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ ایسے نیوز چینل کے لیے مقام افسوس ہے کہ وہ ملکی مفادات کے خلاف کام کر رہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ اے آر وائی چینل کو لیگل نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔ من گھڑت جھوٹے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے 48 گھنٹوں کا وقت دیا گیا ہے۔ بصورت دیگر اُن کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی میڈیا ہائوس کو کسی بھی شریف آدمی کی پگڑی اچھالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اگر یہ میڈیا ٹرائل ہے تو ہم اس میڈیا ٹرائل کے لیے تیار ہیں ہم اِ ن کے لگائے گئے الزامات کے جواب باقاعدہ دستاویزات کی صورت میں دیں گے۔ اگر یہ جھوٹے ثابت ہوئے تو اِ ن کو عوام سے معافی مانگنا ہوگی ۔عوامی فلاح و بہبود کے لیے بنائے گئے منصوبے ملتان میٹرو پر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی الزامات لگانا اخلاقیات کے منافی ہے۔

متعلقہ عنوان :