حلقہ این اے 120میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی

الیکشن مانیٹرنگ ٹیم کی شکایت پر پنجاب کے وزیر خوراک بلال یاسین سے جواب طلب حکمراں جماعت نے ضابطہ اخلاق کو گپ بنا رکھا ہے ، حکومتی جماعت ہی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی میں ملوث ہوگی تو باقی امیدوار بھی انتخابی مہم کے دوران یہی کریں گے، جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا

منگل 5 ستمبر 2017 16:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 ستمبر2017ء) صوبائی حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن حرکت میں آگیا ، الیکشن مانیٹرنگ ٹیم کی شکایت پر پنجاب کے وزیر خوراک بلال یاسین سے جواب طلب کرلیا ، صوبائی وزیر نے کمیشن کے سامنے پیش ہونا تھا تاہم وہ نہیں آئے جس پر کمیشن نے شدید برہمی کااظہار کیا ، بلال یاسین نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی سربراہی میں منعقدہ ریلی میں شریک ہوئے تھے ۔

تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائر سردار رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 2 رکنی بینچ نے الیکشن مانیٹرنگ ٹیم کی شکایت پر این اے 120 میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

الیکشن مانیٹرنگ ٹیم کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درج کرائی گئی شکایت میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین لاہور میں موہنی روڈ پر این اے 120 میں انتخابی مہم کی غرض سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی سربراہی میں منعقد ہونے والی ریلی میں شریک ہوئے، جو انتخابی ضابطہ اخلاق کے خلاف ہے۔

بعد ازاں چیف الیکشن کمشنر نے بلال یاسین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 ستمبر کو کمیشن کے سامنے طلب کیا تھا، تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔چیف الیکشن کمشنر نے بلال یاسین کی غیرحاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر خوراک لاہور کے ضمنی انتخاب کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔بلال یاسین کی جانب سے ان کے وکیل شہزاد شوکت بھی الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوئے البتہ ان کے معاون وکیل کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

چیف الیکشن کمشنر نے معاون وکیل سے استفسار کیا کہ بلال یاسین خود الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیوں نہیں ہوئے، ان سے سوالات پوچھے جانے تھے جس پر وکیل نے جواب دیا کہ آپ نے جو نوٹس صوبائی وزیر کو ارسال کیا تھا، اس میں کہا گیا تھا کہ بلال یاسین یا پھر ان کا وکیل بھی کمیشن کے سامنے پیش ہو سکتا ہے۔الیکشن کمیشن نے اسے سنجیدہ نوعیت کا معاملہ قرار دیتے ہوئے بلال یاسین سے 7 ستمبر تک ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جواب طلب کرلیا۔

چیف الیکشن کمشنر نے واضح کیا کہ بلال یاسین انتخابی ضابطہ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے تو آئندہ سماعت پر ان کی نااہلی کے لیے شوکاز نوٹس جاری کر دیا جائے گا۔جسٹس (ر) سردار رضا نے ریمارکس دیے کہ حکمراں جماعت نے ضابطہ اخلاق کو گپ بنا رکھا ہے اور اگر حکومتی جماعت ہی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی میں ملوث ہوگی تو باقی امیدوار بھی انتخابی مہم کے دوران یہی کریں گے۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے ضابطہ اخلاق میں وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کو این اے 120 کی انتخابی مہم کا حصہ بننے سے روک دیا گیا تھا۔اس سے قبل الیکشن کمیشن نے این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر وفاقی وزیر برائے کامرس و ٹیکسٹائل پرویز ملک کو بھی نوٹس جاری کیا تھا۔قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 لاہور میں ضمنی الیکشن 17 ستمبر کو ہوگا، یہ نشست سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے سلسلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

متعلقہ عنوان :