چین کی ایک مرتبہ پھر ملتان میٹرو بس پروجیکٹ میں کرپشن کی تردید

سکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن (سی ایس آر سی) جلد ہی جیانگ سویا بائٹ ٹیکنالوجی کمپنی کے خلاف سکیورٹیز خلاف ورزیوں پر جرمانوں کا اعلان کرے گا،جیانگ سویا بائٹ کے پاکستان میں کسی کمپنی یا فرد کے ساتھ سرمایہ کے تبادلے کے کسی قسم کے اقتصادی روابط نہیں پائے گئے، سی ایس آر سی نے ثبوت کے لئے متعلقہ پاکستانی حکام کی طرف سے کوئی لیٹرز بھی پیش نہیں کئے ہیں،ترجمان چینی وزارت خارجہ امور جینگ شوانگ

منگل 5 ستمبر 2017 18:40

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 ستمبر2017ء) چین نے ایک مرتبہ پھر ملتان میٹرو بس پروجیکٹ میں کرپشن کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ سکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن (سی ایس آر سی) جلد ہی جیانگ سویا بائٹ ٹیکنالوجی کمپنی کے خلاف سکیورٹیز خلاف ورزیوں پر جرمانوں کا اعلان کرے گا،جیانگ سویا بائٹ کے پاکستان میں کسی کمپنی یا فرد کے ساتھ سرمایہ کے تبادلے کے کسی قسم کے اقتصادی روابط نہیں پائے گئے، سی ایس آر سی نے ثبوت کے لئے متعلقہ پاکستانی حکام کی طرف سے کوئی لیٹرز بھی پیش نہیں کئے ہیں۔

یہ بات چین کی وزارت خارجہ امور کے ترجمان جینگ شوانگ نے بتائی ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ چین سکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن (سی ایس آر سی) جلد ہی جیانگ سویا بائٹ ٹیکنالوجی کمپنی کے خلاف سکیورٹیز خلاف ورزیوں پر جرمانوں کا اعلان کرے گا۔

(جاری ہے)

سی ایس آر سی نے پاکستانی حکام کے تعاون سے فرم کے خلاف تحقیقات کی تھیں جینگ کے مطابق پاکستان میں کسی کمپنی یا فرد کے ساتھ سرمایہ کے تبادلے کے کسی قسم کے اقتصادی روابط نہیں پائے گئے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ سی ایس آر سی نے ثبوت کے لئے متعلقہ پاکستانی حکام کی طرف سے کوئی لیٹرز بھی پیش نہیں کئے ہیں۔ حکام کی طرف سے جعلسازی کی سرکاری تصدیق کے بعد جیانگ سویابائٹ فرم کے اے شیئر مارکیٹ پر حصص کی شرح منگل کو صبح کے کاروباری سیشن میں گر کر 3.58 فیصد ہوگئی۔ چینی میڈیاکی اطلاعات کے مطابق بارہ مئی کو سی ایس آر سی نے پہلے ہی اپنی ویب سائٹ پر اعلان کیا تھا کہ وہ معلومات افشاء کرنے کی خلاف ورزی پر اس فرم کو 600000 یو آن (91785 امریکی ڈالر) جرمانہ کررہا ہے اور فرم کے متعلقہ ایگزیکٹو کی تین سے پانچ سال یا بعض صورتوں میں عمر بھر کے لئے ملکی مارکیٹوں میں ممانعت کردی جائے گی۔

مزید برآں سی ایس آر سی نے ایک اعلامیہ میں کہا ہے کہ 2015 اور ستمبر 2016 کے درمیان مشرقی چین کے صوبہ جیانگسو کے شہر یان چینگ میں قائم اس کمپنی نے مصنوعی طور پر منافع میں 260ملین یو آن اور آمدن میں 580 ملین یو آن شامل کرنے کے لیے سمندر پار منصوبے اور دیگر تجارتی معاہدوں میں جعلسازی کی تھی۔ واضح رہے کہ اس سے پاکستان میں چین کے قائم مقام سفیر لی جیان زا نے وزیراعلی پنجاب کے خلاف کرپشن الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'جعلی' چینی کمپنی کے ذریعے ملتان میٹرو بس پروجیکٹ میں شہباز شریف کے رشوت لینے کے حوالے سے رپورٹس غلط ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں قائم مقام چینی سفیر لی جیان زا کا کہنا تھا کہ چینی کمپنی 'یابیٹ' پاکستان میں آپریٹ نہیں کر رہی اور اس نے حکومت کو دھوکا دینے لیے جعلی خطوط پیش کیے۔ان کا کہنا تھا کہ چینی حکومت مذکورہ کمپنی کے خلاف ایکشن لے چکی ہے۔