برکس اعلامیہ پاکستان کے خلاف نہیں، ہمیں خطے کی صورت حال کے لحاظ سے نئی خارجہ پالیسی بناناہوگی، چین پاکستان کا قابل اعتماد دوست ملک ہے، برکس میں چین کے بھارت کا ساتھ دینے کی بات غلط ہے،ہمیں یہ بات بھی سمجھنی چاہیے کہ چین برکس اعلامیے کا اکیلا رکن نہیں ہے،برکس تنظیم کا ایک رکن پاکستان کا ازلی دشمن بھارت ہے ، لشکر طیبہ اور جیس محمد پر پاکستان نے از خود پابندی لگا رکھی ہے، سویلین اور فوجی قیادت ایک پیج پر ہے

وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

منگل 5 ستمبر 2017 23:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 ستمبر2017ء) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ برکس اعلامیہ پاکستان کے خلاف نہیں، ہمیں خطے کی صورت حال کے لحاظ سے نئی خارجہ پالیسی بناناہوگی، چین پاکستان کا قابل اعتماد دوست ملک ہے، برکس میں چین کے بھارت کا ساتھ دینے کی بات غلط ہے،ہمیں یہ بات بھی سمجھنی چاہیے کہ چین برکس اعلامیے کا اکیلا رکن نہیں ہے،برکس تنظیم کا ایک رکن پاکستان کا ازلی دشمن بھارت ہے ، لشکر طیبہ اور جیس محمد پر پاکستان نے از خود پابندی لگا رکھی ہے، سویلین اور فوجی قیادت ایک پیج پر ہے۔

منگل کو ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ ہمیں دنیا کو بتانا ہو گا کہ ہم نے اپنا ہائوس ان آرڈر کر لیا ہے ۔ اپنے دوستوں کو کسی آزمائش میں نہیں ڈالنا چاہتے ۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار اس مرتبہ قربانی کی کھالوں کو درست ہاتھوں میں دینے کے حوالے سے اشتہار دیا گیا ۔ مجوزہ اشتہار میں کالعدم تنظیموں کی لسٹ میں جیس محمد اور لشکر طیبہ کا نام موجود تھا ۔

ساری دنیا ہم پر انگلی اٹھا رہی ہے ہمیںہر صورت اپنا ہائوس ان ارڈر کرنا ہو گا ۔1979 کی دہائی میں ایک غیر آئینی ڈکٹیٹر حکومت کا حصہ ہونے کی غلطی تسلیم کرتے ہیں ۔ اس دور حکومت نے بہت ساری غلطیاں سرزد کیں ۔ لیکن آج سویلین اور فوجی قیادت ایک پیج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ گناہوں کا اعتراف کرنے سے ہی معافی ملے گی ۔ آئندہ آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کے لئے ہمیں اپنے ماضی سے جان چھڑانی ہو گی۔

ہم دوسروں کی جنگ اپنی دہلیز کے اندر لے آئے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم چین اور روس کو یہ بتانے جا رہے ہیں کہ ہم بحیثیت ریاست اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں گے ۔ ہماری افواج خطے کے امن کے لئے بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گرد نیٹ ورک پاکستان سے آپریٹ ہونے کا الزام مکمل طور پر غلط ہے اس الزام کو مسترد کرتے ہیں ۔

ہمیں دنیا کو باور کرانا پڑے گا کہ یہ الزام غلط ہے ۔ دہشت گردی کی تنظیموں کا مکمل قلع قمع کرنے کا ہمیں مصمم ارادہ کرنا پڑے گا ۔ جب تک ان دہشت گرد تنظیموں سے چشم پوشی کی جاتی رہے گی ہمیں بین الاقوامی فورمز پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ہمیں مکمل طور پر 1989 کی پالیسی سے قطع تعلق کرنا ہو گا ۔ پاکستان ایک دہائی تک امریکہ کی پراکسی کے طور پر لڑتا رہا ہے ۔

اس کے بعد 9/11 کے بعد پھر ایک جنگ میں کود پڑے جو پچھلے 15 سال سے جاری ہے ۔ پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوجی جوانوں ، سویلین کی جانوں کے ضیائع کے بے پناہ نقصانات اٹھائے ہیں ۔ پچھلے 40 سالوں میں ہم نے جن کو پروان چڑھایا ہمیں یہ سنجیدگی سے سوچنا ہو گا کہ کیا آج وہ ہمارا اثاثہ ہیں ۔ دوست ممالک ہمیں اپنا گھر درست کرنے کا کہتے ہیں ۔