ہائیکورٹ کی حافظ محمد سعید کی نظر بندی کیخلاف دائر درخواست پرسیکرٹری داخلہ کو چار یوم میں فیصلہ کرنے کی ہدایت

جمعرات 7 ستمبر 2017 20:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے جماعت الدعوة ٰ کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید کی نظر بندی کیخلاف دائر درخواست پرسیکرٹری داخلہ کو چار یوم میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 12ستمبر کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ۔گزشتہ روز لاہو رہائیکورٹ کے جسٹس مسٹر جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے سماعت کی ۔

جماعتہ الدعوة کے امیر پروفیسر حافظ سعید کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ حکومت نے بغیر ثبوتوں کے محض الزامات کی بنیاد پرحافظ سعید کو نظر بندکر رکھا ہے اور اب غیر قانونی طور پر اس میں مزید 90روز کی توسیع کر دی گئی ہے ۔حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنا غیر قانونی ہے اور ان کی نظر بندی بنیادی انسانی حقوق اورقانون کے تقاضوں کے منافی ہے۔

(جاری ہے)

آئین کے تحت کسی بھی شہری کو 90روز سے زائد نظر بند نہیں رکھا جا سکتا۔وفاقی نظر ثانی بورڈ بھی نظر ثانی میں توسیع کے فیصلے کا غیر ضروری قرار دے چکا ہے ۔استدعا ہے کہ فاضل عدالت حافظ سعید کی رہائی کا حکم صادر کرے ۔ سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے کہا کہ حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف درخواست سیکرٹری داخلہ کے پاس زیر التواء ہونے کے باعث درخواست قابل سماعت نہیںجس پر فاضل عدالت نے حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف درخواست پرسیکرٹری داخلہ پنجاب کو چار یوم میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 12ستمبر کورپورٹ طلب کر لی۔

متعلقہ عنوان :