Live Updates

جتنانون لیگ کی حکومت نے قرض لیاماضی کی کسی حکومت نے نہیں لیا ، غیر ملکی قرض قوموں کو غلام بنانے کیلئے لیا جاتا ہے ،

نواز شریف نے کیسی ترقی کرائی کہ ملک کو مقروض کردیا،ہماری معیشت کا اتنا برا حال کبھی نہیں ہوا جتنا آج ہے۔ انھوں نے جو ظلم معیشت کے ساتھ کیا ایسا کوئی دشمن بھی نہیں کرتا ،نیب ریفرنسز کے بعد اسحاق ڈار کو مستعفی ہوجانا چاہیے ، ایف بی ار پرکرپٹ چیئرمین بٹھانے سے ٹیکس اکٹھا نہیں کیا جاسکتا ، اسحاق ڈار پاکستان کی اقتصادی بربادی کے ذمہ دار ہیں۔نیب ریفرنس دائر ہونے کے بعد وہ فوری طور پر مستعفی ہوجائیں ، نواز حکومت میں بہت کم سرمایہ کاری ہوئی، اتنی کم سرمایہ کاری ملکی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی ،اسحاق ڈار بار بار کہتے رہے کہ ٹیکس ریونیو بڑھا دیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اشیا ضروریہ، بجلی اور گیس پر ٹیکس بڑھانے کی وجہ سے ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا گیا ،عوام کو سہولتیں دینے کی بات کی جائے تو وفاقی حکومت کے وسائل ختم ہو جاتے ہیں ، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا پریس کانفرنس سے خطاب ٹیکس نیٹ میں امیر لوگوں پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا یا جا رہا،آئی ایم ایف کا پروگرام ختم کرنے کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر گرتے جارہے ہیں،اسد عمر

جمعرات 7 ستمبر 2017 22:49

جتنانون لیگ کی حکومت نے قرض لیاماضی کی کسی حکومت نے نہیں لیا ، غیر ملکی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 ستمبر2017ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ جتنانون لیگ کی حکومت نے قرض لیاماضی کی کسی حکومت نے نہیں لیا۔ غیر ملکی قرض قوموں کو غلام بنانے کیلئے لیا جاتا ہے۔ حکمران کہتے ہیں کہ ہم نے بہت ترقی کی اور ججز نے ان کو نکال دیا، نواز شریف نے کیسی ترقی کرائی کہ ملک کو مقروض کردیا اور قرضے چڑھا کر بڑے بڑے پروجیکٹس بنائے جبکہ حکومت کی پالیسیوں سے ملک میں غربت میں اضافہ ہوا ہے۔

ہماری معیشت کا اتنا برا حال کبھی نہیں ہوا جتنا آج ہے۔ انھوں نے جو ظلم معیشت کے ساتھ کیا ایسا کوئی دشمن بھی نہیں کرتا۔نیب ریفرنسز کے بعد اسحاق ڈار کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔ ایف بی ار پرکرپٹ چیئرمین بٹھانے سے ٹیکس اکٹھا نہیں کیا جاسکتا۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کی شام اسد عمر کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت امیروں سے ٹیکس نہیں لے رہی جبکہ غریبوں کا خون چوسا جارہا ہے۔

ملک کا متوسط طبقہ سکڑ رہا ہے اور غربت بڑھ رہی ہے، نیب چیئرمین کا کام ہے کرپشن کو پکڑنا لیکن ہمارے پیسے سے تنخواہ لینے والے نیب چیئرمین بڑی کرپشن پر پردہ ڈال رہے ہیں اور چھوٹے چوروں کو پکڑ رہے ہیں ۔ ایف بی ار پرکرپٹ چیئرمین بٹھانے سے ٹیکس اکٹھا نہیں کیا جاسکتا۔عمران خان نے مزید کہاکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار پاکستان کی اقتصادی بربادی کے ذمہ دار ہیں۔

نیب ریفرنس دائر ہونے کے بعد وہ فوری طور پر مستعفی ہوجائیں، نواز حکومت میں بہت کم سرمایہ کاری ہوئی، اتنی کم سرمایہ کاری ملکی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی، مشرف اورزرداری کے دور میں بھی اس سے زیادہ سرمایہ کاری تھی، کرپشن کی وجہ سے پاکستان میں سرمایہ نہیں آ رہا، موجودہ حکومت آصف زرداری سے بھی زیادہ بدترین ہے،اوپرسے نیچے تک پیسے بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔

۔اقتصادی راہداری سے فائدہ اٹھانے کیلئے اپنا ملک ٹھیک کرنا ہوگا۔مشرف اورزرداری کے دور میں بھی زیادہ سرمایہ کاری تھی۔حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں دن بدن غربت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔پیپلز پارٹی نے 480 ارب روپے کے گردشی قرضے چھوڑے لیکن پاکستان جتنا مقروض آج ہے اتنا تاریخ میں کبھی نہیں تھا۔پاکستان کی برامدات تباہ ہوگئی ہے، پاکستان جس راستے پر جا رہا ہے وہ بہت خطرناک ہے۔

برامدات اور درامدات میں 30 ارب ڈالر کا فرق آگیا ہے۔ اسحاق ڈار بار بار کہتے رہے کہ ٹیکس ریونیو بڑھا دیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اشیا ضروریہ، بجلی اور گیس پر ٹیکس بڑھانے کی وجہ سے ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا گیا ، چھوٹا سا طبقہ امیر اور عوام غریب سے غریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔عمران خان نے کہاکہ سی پیک کے باجود ملک میں سرمایہ کاری کم ہوئی۔

آج نوجوانوں کی بڑی تعداد بے روزگار ہے۔گردشی قرضے بھی بڑھ رہے ہیں۔ ملک میں اس وقت سب سے زیادہ انرجی کابحران ہے۔ حکمرانوں نے بجلی کی قیمت تک دگنی کر دی۔ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں دن بدن غربت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔عمران خان نے کہاکہ اقتصادی راہداری سے فائدہ اٹھانے کے لئے اپنا ملک ٹھیک کرنا ہوگا۔عمران خان نے کہاکہ پہلے قوموں کومقروض کیاجاتاہے اورپھرغلام بنایاجاتاہے۔

انہوںنے کہاکہ نوازشریف کے بیرون ملک دوروں کاروزانہ کابجٹ27لاکھ تھا ۔پاکستان میں سرمایہ کاری نہ آنے کی سب سے بڑی وجہ کرپشن ہے۔ہر جگہ کمیشن مانگا جاتا ہے، اوپر کرپشن ہوتی ہے اور اس کے بعد وزراء بھی کرپشن کرتے ہیں۔اس موقع پر اسد عمر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مشرف کے دورمیں ملک کے قرضے 2000ارب سے زائد قرض بڑھے،زرداری کے دور میں 8000ارب کا قرضہ بڑھا جبکہ پاکستان کے قرضوں میں 10800ارب کا مجموعی اضافہ ہو ا۔

اسد عمر نے کہاکہ پاکستان میں بجلی اور گیس کی قیمتیں خطے میں دوسرے ممالک کی نسبت زیادہ ہیں،بجلی اور گیس پر تین نئے ٹیکس لگا دئیے گئے۔ان کا کہنا تھا حکومت سے ایل این جی معاہدے کی تفصیلات مانگ رہے ہیں ،تو جواب ملتا ہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی خود اس کا جواب دیں گے ،ان سے ہمارا رابطہ نہیں ہو رہا۔بھارت کی برامدات 270ارب ڈالر کے قریب ہے جبکہ ہماری برامدات 21ارب ڈالر کے ہے نواز شریف کی حکومت سے قبل 2011میں یہ 25ارب ڈالر تھی ،ملک کی برامدات اسی طرح گرنے کی وجہ سے تجارتی خسارہ بڑہ گیا ہے۔

عوام کو سہولتیں دینے کی بات کی جائے تو وفاقی حکومت کے وسائل ختم ہو جاتے ہیں،ٹیکس نیٹ میں امیر لوگوں پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا یا جا رہا۔اسد عمر کاکہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ختم کرنے کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر گرتے جارہے ہیں،امریکی صدربھی یہ بات جانتا ہے کہ ہم قرضے لینے کے لیے عالمی اداروں کو پاس جا رہے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات