آرمی چیف نے 4 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی

چاروں دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں سے موت کی سزا سنائی گئی اور وہ دہشت گردی کی کارروائیوں، معصوم شہریوں کے قتل، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے، دہشت گردوں نے 16افراد کو شہید اور 8 کو زخمی کیا، دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا،آئی ایس پی آر

جمعہ 8 ستمبر 2017 22:42

آرمی چیف نے 4 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 ستمبر2017ء) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 4 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی۔ جمعہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف نے چار خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی ہے، چاروں دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں سے موت کی سزا سنائی گئی تھی، دہشت گردوں میں ریاض احمد، حفیظ الرحمان، محمد سلیم اور کفایت اللہ شامل ہیں جو دہشت گردی کی کارروائیوں، معصوم شہریوں کے قتل، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے، دہشت گردوں نے 16افراد کو شہید اور 8 کو زخمی کیا، دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں کی جانب سے 23، دہشت گردوں کو مختلف مدت کی قید کی سزا بھی دی گئی۔

(جاری ہے)

موت کی سزا پانے والے دہشت گردوں میں ریاض احمد ولدگلرام خان جو کالعدم تنظیم کا رکن ہے اور وہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں ،سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھا اور اس نے 8 پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکاروں کو شہید اور 5 پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا تھا، اس کے علاوہ وہ گورنمنٹ مڈل سکول کو بھی تباہ کرنے میں ملوث تھا، اس سے آتشیں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا، دہشت گرد نے عدالت کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف بھی کیا جس پر اسے سزائے موت سنائی گئی۔

دہشت گرد حفیظ الرحمان ولد حبیب الرحمان بھی کالعدم تنظیم کا ایک رکن ہے جو 3 معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھا اور اس نے بھی عدالت کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا جس پر اسے سزائے موت سنائی گئی ۔ دہشت گرد محمد سلیم ولد مسلم خان کا تعلق بھی ایک کالعدم تنظیم سے ہے، جو قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں ، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھا اور اس نے 4فوجیوں کو شہید جبکہ ایک کو زخمی کیا تھا، اس سے آتشیں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے اس نے بھی عدالت کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا جس پر اسے سزائے موت سنائی گئی ۔

چوتھا دہشت گرد کفایت اللہ ولد دلرش کا تعلق بھی ایک کالعدم تنظیم سے ہے جو سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث ہے اور اس نے ایک فوجی کو شہید اور دو کو زخمی کیا تھا اور اس سے بھی آتشیں اسلحہ برآمد کیا گیا اس نے بھی عدالت کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا جس پر اسے سزائے موت سنائی گئی ۔