لاہور ہائیکورٹ کا فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ نہ دینے کے خلاف کابینہ کی منظوری کا نوٹیفیکیشن پیش کرنے کا حکم

پیر 11 ستمبر 2017 18:43

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ نہ دینے کے خلاف دائر درخواست پر میڈیکل کالج کوفاطمہ جناح یونیورسٹی کے تدریسی کالج کے طور پر درجہ برقرار رکھنے سے متعلق کابینہ کی منظوری کا نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ،عدالت نے طالبات کواحتجاج کرنے اور سڑکوں پر آنے سے روک دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے طالبات کی درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت درخواست گزارطالبات نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 2005 تک کالج کا انتظامی کنٹرول پنجاب یونیورسٹی کے ماتحت تھا،کالج کے اچھے معیار تعلیم کو دیکھتے ہوئے اس کو یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا،،،،2015 میں فاطمہ جناح میڈیکل کالج یونیورسٹی ایکٹ بنا دیا گیا،ابھی تک یونیورسٹی رولز نہیں بنائے گئے،جس کی وجہ سے کالج بطور یونیورسٹی فنکشنل نہیں ہو سکا، اب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اس کو یونیورسٹی بنانے سے انکار کر دیا ہے،عدالتی حکم پر ایڈیشنل سیکرٹری صحت پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کے ساتھ تدریسی کالج کا درجہ برقرار رکھنے کے حوالے سے کابینہ کو سفارشات بھجوا دی گئی ہیں،سفارشات منظور ہوتے ہی نوٹیفیکیشن جاری کر دیا جائے گا،پی ایم ڈی سی کے صدر نے عدالت کو بتایا کہ نوٹیفیکیشن موصول ہوتے ہی کالج اور یونیورسٹی کو رجسٹرڈ کر لیا جائے گا، ہائرایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹرجنرل نذیر حسین نے کہا کہ فاطمہ جناح میڈیکل کالج کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہوتے ہی ڈگریوں کی تصدیق کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں عدالت نے کہا کہ بادی النظر میں ایکٹ بننے کے بعد اس کالج کو یونیورسٹی نہ بنانا سمجھ سے بالاتر ہے، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ قانون میں سقم کی سزا طالبات کو نہیں دی جا سکتی، اسطرح کی قانون سازی کرکے بنیادی حقوق سلب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، عدالت نے فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو فاطمہ جناح یونیورسٹی کے تدریسی کالج کا درجہ برقرار رکھنے سے متعلق کابینہ کی منظوری کا نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے طالبات کواحتجاج کرنے اور سڑکوں پر آنے سے روکتے ہوئے کیس کی مزید سماعت پندرہ ستمبر تک ملتوی کر دی۔