کوئٹہ،اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی صدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس

عبدالمجید خان اچکزئی نے مجھ پر گوادر میں31 ہزار ایکڑ اراضی الاٹ کے الزامات لگائے ان کی تردید کر تا ہوں، سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ گوادر میں زمین کی الاٹمنٹ میں میری بات غلط ثابت ہوئی تو معذرت کرونگا،عبدالمجید خان اچکزئی

پیر 11 ستمبر 2017 21:37

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 ستمبر2017ء) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی صدارت میں ہوا اجلاس میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ایوان میں تحریک استحقاق کا نوٹس دیتے ہوئے کہا ہے کہ 25 اگست کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی نے اسمبلی میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے مجھ پر الزامات لگایا ہے کہ میں نے بحیثیت وزیراعلیٰ بلوچستان گوادر میں31 ہزار ایکڑ اراضی الاٹ کی ہیں جس کا میں پر زور تردید کر تا ہوں کہ میں گوادر میں 31 ہزار ایکڑ اراضی اپنے دور حکومت میں الاٹ نہیں کی ہیں معزز رکن اسمبلی کے اس بیان سے میرا استحقا ق مجروح ہوا ہے لہٰذا میری تحریک استحقاق کو باضابطہ قرار دیتے ہوئے مزید کا رروائی عمل میں لائی جائے انہوں نے کہا ہے کہ میرے دور حکومت میں گوادر میں ایک پلاٹ بھی کسی کا الاٹ نہیں ہواگوادر کی31سو ایکڑ زمین کی الاٹمنٹ میرے دور کے بعدہوئی اگر کوئی ثابت کریں تو میں اس کی ذمہ داری لیتا ہوں نیشنل پارٹی نے انتخابات کے دوران انتخابی منشور دیا اور نیشنل پارٹی نے اپنے منشور کے مطابق عوام کے مفادات کے فیصلے کئے پسنی میں غیر قانونی الاٹمنٹ کو کینسل کر دی گئی گوادر میں بڑے موضوعات پر غیر قانونی الاٹمنٹ ہوئی تھی ان کو بھی کینسل کر دیا مجید خان اچکزئی میرے لئے قابل احترام ہیں وہ اس وقت ایوان میں نہیں ہے اس لئے کمیٹی کے سپرد کر دیا پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین مجید خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ہمارے لئے قابل احترام ہے ان کو وزیراعلیٰ بنانے میں ہماری پارٹی اور محمود خان اچکزئی نے بڑا کردار ادا کیا ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ مخلوط حکومت اور صوبے کے حقوق کے تحفظ کریں گے ایک سوال ہے بات یہ ہے کہ ریونیو سے ریکارڈ مانگا جیونی، گوادر اورماڑہ میں کتنے زمینیں الاٹ اور کینسل ہوئی کیس عدالت اور ریونیو میں چل رہی ہے پشتون بلوچ صوبے میں حکومت کی کوئی زمین نہیں ہے اور نہ ہی سٹے پراپرٹی ہے موجودہ حکومت میں جو کچھ ہوا ان کے ذمہ داری ہم سب ہے ریونیو ریکارڈ آجائے گااس کے بعد فیصلہ ہو جائیگا معذرت میں اس وقت کرونگا جب ریکارڈ آئے گا انہوں نے کہا ہے کہ گوادر میں زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کرکے دوبارہ الاٹ ہوئی اگرریونیو ریکارڈ میں میری بات غلط ثابت ہوئی تو معذرت کرونگاپشتونخواملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ گوادر کی الاٹمنٹ پر پہلے بھی باتیں ہو چکی ہیں 31 ہزار ایکڑ موجودہ دور حکومت میں الاٹ نہیں ہوئی بلکہ موجودہ حکومت نے پچھلے حکومت میں الاٹ کی گئی زمینوں کے الاٹمنٹ کو منسوخ کیا گیا اخباری بیانات پر اتنا زور نہیں دینا چا ہئے یہ الزام ہے جو بھی تحقیقات ہونگے ہم ساتھ ہے اپوزیشن رکن سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا ہے کہ مجید خان اچکزئی ذمہ دار شخص ہے اور مجید خان نے بحیثیت چیئرمین ڈاکٹر مالک سمیت کئی لو گوں پر الزامات لگائے جب تک کوئی ثبوت نہیں کسی پر الزام نہیں لگانا چا ہئے چیئرمین کو چاہئے کو الزامات لگانے سے پہلے تحقیقات کریں بعد میںاسپیکر صوبائی اسمبلی نے رائے شماری کے بعد تحریک استحقاق کمیٹی کے سپرد کردی۔