پشاور،قومی وطن پارٹی کا فاٹا اصلاحات میں تاخیر ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

فاٹا میں نیا تجویز شدہ رواج ایکٹ نہیں مانتے جبکہ فاٹا کو فوری طور پر خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے،مقررین

پیر 11 ستمبر 2017 22:53

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 ستمبر2017ء) قومی وطن پارٹی نے فاٹا اصلاحات میں تاخیر اور مردم شماری میں قبائلی عوام کا صحیح شمار نہ ہونے کے خلاف پشاور میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپاؤ کی قیادت میں مظاہرین نے پشاور پریس کلب سے گورنر ہاؤس تک ریلی نکالی اور ایف سی آر کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ فاٹا میں نیا تجویز شدہ رواج ایکٹ نہیں مانتے جبکہ فاٹا کو فوری طور پر خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے۔ مظاہرین نے مردم شماری میں فاٹا کی آبادی کم ظاہر کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔اس موقع پر سکندر شیرپاؤ نیمظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نائن الیون کے بعد فاٹا کے ساتھ ظلم و نا انصافیوں میں اضافہ ہوا اور آج تک مسلسل زیادتیاں ہورہی ہیں اس لئے آج کے دن احتجاج کرہے ہیں، انہوں نے کہا کہ فاٹا کو صوبہ میں ضم نہ کرنے کی کوئی ایک وجہ بتائی جائے، ہمارا مطالبہ ہے کہ کسی بھی تاخیر کے بغیر فاٹا کو جلد از جلد صوبہ میں ضم کیاجائے۔

(جاری ہے)

قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین نے چیف آپریٹنگ آفیسر سمیت رواج ایکٹ کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ آج سے فاٹا کے حقوق کے لئے احتجاجی تحریک کا سلسلہ شروع کیا جارہا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں ضلعی ہیڈکواٹرز میں احتجاج کیا جائے گا اور اس ضمن میں اسلام تک مارچ بھی کیا جائے گا۔سکندر شیرپاؤ نے کہا کہ قبائلی عوام 116 سال سے ایف سی آر کے کالے قانون کے تحت زندگی گزاررہے ہیں، حالیہ مردم شماری میں ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، تمام ایجنسی ہیڈکوارٹرز میں مرحلہ وار احتجاجی مظاہرے کریں گے اور صحیح مردم شماری اور فاٹا کے انضمام تک چھین سے نہیں بیٹھیں گے۔