فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ نہ دینے کیخلاف درخواست پر کابینہ کی منظوری کا نوٹیفکیشن پیش کرنے کا حکم

کالج کو یونیورسٹی کے ساتھ تدریسی کالج کا درجہ برقرار رکھنے کے حوالے سے کابینہ کو سفارشات بھجوا دیں،منظور ہوتے ہی نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائیگا‘ ایڈیشنل سیکرٹری صحت پنجاب ‘بادی النظر میں ایکٹ بننے کے بعد اس کالج کو یونیورسٹی نہ بنانا سمجھ سے بالاتر ہے،قانون میں سقم کی سزا طالبات کو نہیں دی جا سکتی ‘ عدالت کے ریمارکس

پیر 11 ستمبر 2017 23:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 ستمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ نہ دینے کے خلاف دائر درخواست پر میڈیکل کالج کوفاطمہ جناح یونیورسٹی کے تدریسی کالج کے طور پر درجہ برقرار رکھنے سے متعلق کابینہ کی منظوری کا نوٹیفکیشن پیش کرنے کا حکم دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے طالبات کی درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزارطالبات نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 2005 ء تک کالج کا انتظامی کنٹرول پنجاب یونیورسٹی کے ماتحت تھا،کالج کے اچھے معیار تعلیم کو دیکھتے ہوئے اس کو یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا،2015ء میں فاطمہ جناح میڈیکل کالج یونیورسٹی ایکٹ بنا دیا گیا،ابھی تک یونیورسٹی رولز نہیں بنائے گئے جس کی وجہ سے کالج بطور یونیورسٹی فنکشنل نہیں ہو سکا، اب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اس کو یونیورسٹی بنانے سے انکار کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ایڈیشنل سیکرٹری صحت پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کے ساتھ تدریسی کالج کا درجہ برقرار رکھنے کے حوالے سے کابینہ کو سفارشات بھجوا دی گئی ہیں،سفارشات منظور ہوتے ہی نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ جبکہ پی ایم ڈی سی کے صدر نے عدالت کو بتایا کہ نوٹیفکیشن موصول ہوتے ہی کالج اور یونیورسٹی کو رجسٹرڈ کر لیا جائے گا۔

ہائرایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹرجنرل نذیر حسین نے کہا کہ فاطمہ جناح میڈیکل کالج کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہوتے ہی ڈگریوں کی تصدیق کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں ایکٹ بننے کے بعد اس کالج کو یونیورسٹی نہ بنانا سمجھ سے بالاتر ہے،قانون میں سقم کی سزا طالبات کو نہیں دی جا سکتی اور نہ ہی اس طرح قانون سازی کرکے بنیادی حقوق سلب کرنے کی اجازت دی جائے گی۔فاضل عدالت نے فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو فاطمہ جناح یونیورسٹی کے تدریسی کالج کا درجہ برقرار رکھنے سے متعلق کابینہ کی منظوری کا نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا اور طالبات کو بھی احتجاج کرنے اور سڑکوں پر آنے سے روکتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15ستمبر تک ملتوی کر دی۔