لاہور ہائیکورٹ نے سیلاب کی روک تھام کیلئے عدالتی کمیشن کی سفارشات پر عمل نہ کرنے پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا

پیر 11 ستمبر 2017 23:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 ستمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے سیلاب کی روک تھام کے لئے عدالتی کمیشن کی سفارشات پر عمل نہ کرنے پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر فریقین سے 16ستمبر تک جواب طلب لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل زمان خان نے کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار پاکستان کسان اتحاد کے وکیل جہانزیب واہلہ نے موقف اپنایا کہ 2010ء کے سیلاب کے بعد عدالتی کمیشن نے دریائے سلتج کے ساتھ اراضی سے تجاوزات ختم کرنے کا سفارش کی تھی، کمیشن کی سفارشات کے باوجود متعلقہ حکام نے عدالتی کمیشن کی سفارشات پر عمل کرنے کے بجائے اسے نظر انداز کر دیا۔

عدالتی کمیشن نے جن علاقوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا ان کی نجکاری کی جارہی ہے۔دریائے ستلج سے تجاوزات ختم کرنے کے بجائے اراضی کی نجکاری کرنے سے سیلاب کا خطرہ بڑھ جائے گا اس لیے دریا کے ساتھ اراضی کی نجکاری روکی جائے ۔فاضل عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست پر آئندہ سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی۔