ہو گیا مانند آب ارزاں مسلماں کا لہو‘ مسئلہ کشمیر جب تک حل نہیں ہوتا تب تک اقوام متحدہ کا ادارہ اپنی ساکھ نہیں بحال کر سکتا

ڈپٹی سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی سردار فاروق احمد طاہر کا بیان

منگل 12 ستمبر 2017 15:08

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 ستمبر2017ء) ڈپٹی سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی سردار فاروق احمد طاہر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہو گیا مانند آب ارزاں مسلماں کا لہو ً مسئلہ کشمیر جب تک حل نہیں ہوتا تب تک اقوام متحدہ کا ادارہ اپنی ساکھ نہیں بحال کر سکتا۔ترجیحات میں توازن ہی دراصل کسی ادارہ کی موجودگی کا احساس دلاتا ہے۔ کیا وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ کو سب کُچھ نظر آتا ہے، نظر نہیں آتا تو مسلمانان عالم کے مسائل اور بالخصوص مسئلہ کشمیر۔

تاریخ گواہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری سلامتی کونسل سے منظور شدہ قراردادوں کی روشنی میں اپنے جائز حق کے لیئے جانوں کی جس قدر قربانیاں پیش کر چُکے ہیں اس قدر کسی نے نہیں پیش کیں، مگر اقوام متحدہ کے ادارہ کو کشمیریوں کی قربانیاں اور بھارت کے مظالم نظر نہیں آ رہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اگر دیکھیں تو اقوام متحدہ کا کردار دیگرمعاملات میں بالکل مختلف ہے۔

سُوڈان میں پلک جھپکتے ریفرنڈم کروا کر 2011ء میں سائوتھ سوڈان کا قیام اور اسی طرح انڈونیشیا میں عیسائی ریاست ایسٹ تیمور کا قیام۔جبکہ کشمیری اپنے جائز اور تسلیم شُدہ حق سے محروم۔آخر کیا وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ کونہ نہتے کشمیریوں کی قُربانیاں نظر آ رہی ہیں، نہ بھارتی مظالم اور دہشت گردی اور نہ ہی سلامتی کونسل کی قراردادیں۔

اسطرح تو اقوام متحدہ کا ادارہ بجائے بین الاقوامی امن کے قیام کے بدامنی کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہو رہا ہے۔سردار فاروق احمد طاہر ڈپٹی سپیکرنے مزید کہا کہ بھارت جو کہ دہشت گرد مُلک ہے اور آئے روز بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا مرتکب ہو رہا ہے جس سے سیز فائر کے قریبی ایریاز میںجانی و مالی نقصان ہو رہا ہے، بھارتی افواج کا یہ عمل بھی اقوام متحدہ کو نظر نہیں آ رہا کہ اُسے باز رکھے۔

اُنہوں نے کہا کہ جب بھارتی فوج نہتے کشمیریوں کی مزاحمت کو بذور روکنے میں بُری طرح ناکام ہوتی ہے تو وہ اپنی خفت مٹانے اورمقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کے طور پر ایسا عمل کرتی ہے اور ہمارے معصوم لوگوں کو نقصان پہنچاتی ہے جس کا اُس کے پاس کو ئی قانونی و اخلاقی جواز نہیں تاہم اقوام متحدہ کے ادارے کی مجرمانہ خاموشی بھارت کو یہ عمل کرنے میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارہ اور بین الاقوامی برادری کو چاہیئے کہ ہر طرح سے بھارت کو مجبور کریں کہ بجائے نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھانے کے اپنی عافیت کے لیئے کشمیریوں کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میںحق خود ارادیت دینے کے لیئے اقدامات کرے۔