مہنگے پن بجلی ذرائع سے انرجی مکس کی جانب منتقلی کے حکومتی فیصلے سے ملک میں پائیدار بلند معاشی شرح نمو کے حصول میں مدد ملے گی ،ْسرتاج عزیز

داسو اور دیامر بھاشا ڈیم کی تکمیل سے بجلی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی ،ْ ایل این جی کی درآمد سے ملک میں گیس کی کمی پر قابو پایا جاسکے گا ،ْخطاب

منگل 12 ستمبر 2017 22:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2017ء) ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ مہنگے پن بجلی ذرائع سے انرجی مکس کی جانب منتقلی کے حکومتی فیصلے سے ملک میں پائیدار بلند معاشی شرح نمو کے حصول میں مدد ملے گی ،ْ داسو اور دیامر بھاشا ڈیم کی تکمیل سے بجلی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی ،ْ ایل این جی کی درآمد سے ملک میں گیس کی کمی پر قابو پایا جاسکے گا۔

وہ منگل کو یہاں پائیدار توانائی کی ٹیکنالوجی سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہاکہ حکومت ملک سے بجلی کے بحران کے خاتمے کے لئے قابل تجدید شمسی پن بجلی اور ہوا کی توانائی کے علاوہ ایل این جی اور کوئلے سے چلنے والے توانائی منصوبوں سمیت مختلف وسائل سے توانائی کی پیداوار پر بھر پور توجہ دے رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو گزشتہ دہائیوں میں کثیر جہتی توانائی بحران کا سامنا رہا ہے۔ بجلی بحران کے ساتھ مہنگی بجلی سے بھی ملکی معیشت اور عوام کے معیار زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ سکیورٹی کی مشکل صورتحال اور توانائی کے موجودہ پیداواری صلاحیت متاثر ہونے اور گیس کی لوڈشیڈنگ سے اس شعبے میں نئی سرمایہ کاری متاثر ہوئی ہے جس کے باعث 2013ء کے دوران اوسطاً شرح نمو کی رفتار تین فیصد کم ہوئی ہے ۔

ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن نے کہاکہ سی پیک کے تحت 17ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی جائے گی جبکہ قومی گرڈ میں اس وقت 20 ہزار میگاواٹ شامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ سی پیک کے تحت بجلی کے متعدد منصوبوںپر کام جاری ہے ۔ چینی کمپنی اس شعبہ میں 30ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ داسو اور دیامر بھاشا ڈیم کی تکمیل سے بجلی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ ایل این جی کی درآمد سے ملک میں گیس کی کمی پر قابو پایا جاسکے گا۔