عوامی مرکز میں آگ بُجھ گئی تھی جب کچھ نقاب پوش لوگ آئے اور آگ دوبارہ بھڑک گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 13 ستمبر 2017 11:07

عوامی مرکز میں آگ بُجھ گئی تھی جب کچھ نقاب پوش لوگ آئے اور آگ دوبارہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 ستمبر 2017ء): نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی رؤوف کلاسرا نے کہا کہ اگر میں اس ملک کا وزیر اعظم ہوتا اور یہ چیز میرے سامنے آئی ہوتی تو میں 2008کے بعد سی ڈی اے کے جتنے چئیر مینز اور ممبرز رہے ہیں ان کے خلاف کیسز کر کے ان کے خلاف پراسیکیوشن کروانے کا حکم دیتا۔ جو لوگ ابھی بھی بیٹھے ہوئے ہیں ان پر بھی ہونی چاہئیے تھی، اس سے بڑا اور کیا جُرم ہو گا کہ انہوں نے جو ایمرجنسی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کھڑی کی اس پر ساڑھے 3 کروڑ روپے خرچ کیا گیا۔

لوگ بھرتی کیے گئے ااور غیر ملکیوں کو بُلا کر ان کی فوری طور پر ٹریننگ کروائی گئی۔ ٹریننگ کے بعد تعیناتی بھی ہوئی اور ایک ایکبندے کو 40،40 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جانے لگی۔

(جاری ہے)

یہ کُل 63 افراد تھے جنہیں ترب یت دی گئی تھی۔ انہوں نے کیا کام کیا؟ ان میں محض ڈی ایم جی والے لوگ ہی نہیں بلکہ فوج سے بھی ریٹائرڈ لوگ موجود تھے۔ جنہوں نے ان تمام افراد کو اُٹھا کر ٹرانسفر کر دیا اور ان کی جگہ بندے بھی نہیں رکھے ۔

انہی لوگوں نے مالی کا کام کرنے والوں کو کلرک بھی لگوایا ۔ ان کی یونین اتنی مضبوط ہے کسی کی نہیں چلنے دیتی ۔ اگر کوئی سر پھرا آ بھی جائے تو یونین کے ممبر اسے کام نہیں کرنے دیتے ۔ اور تو اور انہوں نے چھتیس کروڑ روپے کے آلات لیے اور وہ فائر فائٹنگ کے آلات ہی چوری ہو گئے اور ان کی اپنی گاڑیوں میں سے چوری ہوئے۔اب سمجھ آ جانی چاہئیے کہ تربیت یافتہ لوگوں کو اُٹھا کر انہوں نے کہیں اور ٹرانسفر کیوں کیا۔

ان کا سی ڈی اے بازار جلا تو یہ لوگ آگ تک نہیں بجھا سکے۔ عوامی مرکز میں بھی یہی ہوا ۔ لوگ چھلانگیں لگا کر بچ رہے تھے ان کے پاس میٹرس نہیں تھے ۔ دو سالوں میں سے ڈی اے نے 55ارب روپے لگا دیا ہے، شہر گندہ ہو رہا ہے اور یہ لوگ تنخواہیں کھا رہے ہیں۔ یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ آگ بجھ چکی تھی لیکن شام کے وقت کچھ نقاب پوش لوگ آئے اور انہوں نے دوبارہ آگ لگا دی ۔ ایسی باتوں سے ریکارڈ جلانے والی خبروں میں بھی سچائی نظر آ رہی ہے۔ شاہد خاقان عباسی کو چاہئیے کہ وہ یہ رپورٹ منگوائیں اور اس پر غور کر کے ایسے لوگوں کے خلاف ایکشن لیں ۔ان کا مزید کیا کہنا تھا آپ بھی دیکھیں: