کسٹم اسلام آباد کا انٹرا کشمیر ٹریڈرز پر شمس آباد میں ڈنڈوں سے حملہ ‘2کشمیری تاجر زخمی

کسٹم اہلکار کشمیری تاجروں سے مقبوضہ کشمیر سے سرینگر مظفرآباد تجارت کے زریعے آنے والے لاکھوں روپے مالیت کے زیرہ اور الائچی کاٹرک چھین کر لے گئے ‘گاڑی ضبط کرکے سمگلنگ کا مقدمہ درج ‘تاجر سراپا احتجاج وزیراعظم پاکستان ،جی او سی مری اور چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے نوٹس لینے کا مطالبہ

بدھ 13 ستمبر 2017 16:35

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 ستمبر2017ء) کسٹم اسلام آباد کا انٹرا کشمیر ٹریڈرز پر شمس آباد میں ڈنڈوں سے حملہ دو کشمیری تاجر زخمی ‘کسٹم اہلکار کشمیری تاجروں سے مقبوضہ کشمیر سے سرینگر مظفرآباد تجارت کے زریعے آنے والے لاکھوں روپے مالیت کے زیرہ اور الائچی کاٹرک چھین کر لے گئے ‘گاڑی ضبط کرتے ہوئے سمگلنگ کا مقدمہ درج کر لیا تاجر سراپا احتجاج وزیراعظم پاکستان ،جی او سی مری اور چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے نوٹس لینے کا مطالبہ ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بدھ کو علی الصبح کشمیری تاجر مقبوضہ کشمیر سے آنے والے مال بردار ٹرک لا رہے تھے کہ کسٹم اسلام آباد کے دو درجن کے قریب مسلح اہلکاروں نے انھیں شمس آباد راولپنڈی کے مقام پر روک کر ان پر ڈنڈوں سے حملہ کر دیا کسٹم اہلکاروں کے حملہ سے دو کشمیری تاجر زخمی ہو گئے جس کے بعد کسٹم اہلکار کشمیری تاجروں پر گنیں تان کر زبردستی مقبوضہ کشمیر سے آئے ہوئے لاکھوں روپے مالیت کے ٹرک نمبر 869کو چھین کر کسٹم وئر ہائوس لے گئے بعد ازاں کسٹم اہلکاروں نے ٹرک اور مال کو با ضابط طور پر ضبط کرتے ہوئے تاجر کے خلاف سمگلنگ کا مقدمہ درج کر لیا ہے کسٹم اہلکاروں کی جانب سے کشمیری تاجروں پر حملے اور مقبوضہ کشمیر سے آنے والے مال کو ضبط کر نے پر تاجر برادری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے تاجروں نے وزیراعظم پاکستان ،جی او سی مری اور چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر سرینگر مظفرآباد تجارت غیر قانونی ہے تو اسے بند کیا جائے اس طرح کشمیری تاجروں کے ٹرکوں کی پکڑ دھکڑ کشمیری تاجروں کا معاشی قتل ہے اس پر ہم کسی بھی صورت میں خاموش نہیں رہیں گے اگر مقبوضہ کشمیر سے آنے والے مال پر کسٹم عائد ہوتا ہے تو تاجر کسٹم دینے کے لیے تیار ہیں اس کے لیے حکومت کوہالہ اور آزاد پتن کے مقامات پر کسٹم چیک پوسٹ قائم کرے تانکہ تاجر وہاں کسٹم کی ادائیگی کے بعد اپنے ٹرکوں کو پاکستان کے کسی بھی حصے میں لے جائیں ہم کسٹم دینے کے لیے تیار ہیں کسٹم اہلکار ہم سے کسٹم کے بجائے رشوت طلب کرتے ہیں جو ہم کسی بھی صورت میں نہیں دیں گے اس لیے ہمارا اور کسٹم اہلکاروں کے درمیان آئے روز تصادم ہوتا ہے تاجروں نے کہا کہ اگر ذمہ داران نے اس مسئلہ کے حل کے لیے کو شش نہ کی تو کسی بھی وقت کوئی بڑا تصادم ہو سکتا ہے اس تصادم کی ذمہ دار متعلقہ ادارے ہو ں گے مقبوضہ کشمیر سے آئے ہوئے مال کو پکڑنے والے کسٹم سپریڈنٹ محمد حفیظ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے پاکستان آنے والا مال غیر قانونی ہے اسے پاکستان میں لا نے کی اجازت نہیں ہے ہم آئندہ بھی مقبوضہ کشمیر سے آنے والے مالوں کو پکڑ کر ضبط کرتے رہیں گے