یو ایس ایڈ کی پاکستان میں سرگرمیاں بند کرنے کی اسلام آباد ھائیکورٹ میں سماعت

یو ایس ایڈ کا پاکستان میں شہریوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا پاکستان کیلئے بہت بڑا سیکورٹی رسک ہے،درخواست گزار

بدھ 13 ستمبر 2017 18:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2017ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے یو ایس ایڈ کی پاکستان میں سر گرمیاں بند کئے جانے کے حوالے سے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی درخواست گزارمحمد بلال ایڈووکیٹ نے دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ امریکن ڈونر ایجنسی یو ایس ایڈ کی پاکستان میں سرگرمیاں بند کی جائے یوایس ایڈپاکستانیو ں خاص طور پر صوبہ سند ھ اورصوبہ خیبر پختوان میں شہریوں کا ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے جو کہ پاکستان کے لئے بہت بڑا سیکورٹی رسک ہے جس پر عدالت نے سوال کیا کہ اس کیس میں کس کو دلچسپی ہے جس پر بلال ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پاکستانیوں کی بڑی تعداد اس سے متاثرہ ہو رہی ہے دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کونسل کے وکیل احمد رضا قصوری لاہور کے حلقہ این اے 120میں سیاسی سرگرمیوں میں مصروفیات ہے جس پر عدالت نے کونسل کا موقف سننے کے بعد کیس کی مذید سماعت 18ستمبر تک ملتوی کر دی

متعلقہ عنوان :