جو بھی قوانین بنیں وہ پورے ملک کیلئے بننے چاہئیں،خورشید شاہ

ہمارے دور میں بل اپوزیشن کو دئیے جاتے تھے اور مشاورت کے بعد اپوزیشن کے تحفظات دور کئے جاتے اور بل پر قانون سازی کی جاتی تھی،اپوزیشن لیڈر

بدھ 13 ستمبر 2017 21:26

جو بھی قوانین بنیں وہ پورے ملک کیلئے بننے چاہئیں،خورشید شاہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے ایوان میں قانون سازی کے حوالے سے کہا کہ جو بھی قوانین بنیں وہ پورے ملک کیلئے بننے چاہئیں،ہمارے دور میں بل اپوزیشن کو دئیے جاتے تھے اور مشاورت کے بعد اپوزیشن کے تحفظات دور کئے جاتے اور بل پر قانون سازی کی جاتی تھی۔

(جاری ہے)

بدھ کو ایوان میں حکومت کی جانب سے قانون سازی کرنے اور اپوزیشن کی مخالفت کو نظرانداز کرنے پر انہوں نے کہا کہ جب حکمران جماعت اور اپوزیشن کسی بل پر مشاورت کرتے تو سارا ابہام ختم ہوجاتا تھا،جب ہم حکومت میں اور حکمران جماعت اپوزیشن میں تھے تو بل کو ٹھیک کروانے کیلئے انہیں بل دیتے تھے،نہ جانے کیوں اچھی روایات کو ختم کردیاگیا ہے۔

جس پر زاہد حامد نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ پی پی دور میں بلوں پر مشاورت ہوتی تھی،ہماری روایت بھی وہی ہے الیکشن بل پر129اجلاس ہوئے اور100ترامیم پھر آگئیں،تنقید برائے تنقید سے مسائل حل نہیں ہوتے،اپوزیشن میں تھے جو ترامیم آئی وہ حقیقی ہوتی تھی۔