اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود قومی اسمبلی سے قومی کمیشن برائے حقوق اطفال بل2017ء کثرت رائے سے منظور

بدھ 13 ستمبر 2017 21:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2017ء) اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود حکومت نے قومی اسمبلی سے قومی کمیشن برائے حقوق اطفال بل2017ء کثرت رائے سے منظور کروا لیا،بل وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے پیش کیا،پی پی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ اس بل میں اسٹیک ہولڈرز نہیں ہیں اور یہ بل آزادانہ نہیں ہے اس سے ہمیں عالمی سطح پر پریشانی کا سامنا کرنا پڑی گا ہمیں ایک متفقہ بل لانا چاہئے جس سے آزاد کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے،پی ٹی آئی رہنما عارف علوی نے کہا کہ یہ جو کمیشن بنایا جارہا ہے وہ آزاد نہیں ہے اس لئے دیگر اسٹیک ہولڈر سے بات کی جائے۔

(جاری ہے)

شیریں مزاری نے کہا کہ بل کی زبان ہی غلط ہے،پہلے اس کی زبان ٹھیک کی جائے اور دوبارہ پیش کیا جائے۔بدھ کو ایوان زیریں کے اجلاس میں بل وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے پیش کیا ،اپوزیشن نے شدید مخالفت کی،وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے اس بل پر تنقید سے افسوس ہوا ہے ،یہ بل پہلے قومی اسمبلی اور سینیٹ نی ترمیم کے ساتھ پاس کیا ہے،اپوزیشن اس بل کی مخالفت کرکے کیا پیغام دینا چاہتی ہے،تاہم حکومت کثرت رائے سے بل منظور کروانے میں کامیاب ہوگئی۔